لندن(انٹرنیشنل رپورٹر)بھارت میں ہندوتوا تنظیم کا دعویٰ ہے کہ بھارتی ریاست راجستھان میں واقع معروف صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین کی معروف درگاہ اجمیر شریف کسی زمانے میں ہندوؤں کا ایک مقدس مندر ہوا کرتی تھی۔برطانوی میڈیا نے بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوتوا تنظیم مہارانا پرتاپ سینا نے دعویٰ کیا ہے کہ اجمیر شریف درگاہ بھی بابری مسجد کی جگہ مندر کو گراکر بنائی گئی تھی یہی وجہ ہے کہ درگاہ بن جانے کے باوجود بھی ہندو یہاں بڑی تعداد میں منت مرادیں مانگنے آتے ہیں۔یہ دعویٰ مہارانا پرتاپ سینا کے قومی صدر راج وردھن سنگھ پرمار نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کو لکھے ایک خط میں کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی تنظیم طویل عرصے سے درگاہ کی حقیقت جاننے کے لیے تحقیق کر رہی تھی۔اجستھان میں بی جے پی کی حکومت بننے سے پہلے بھی اسی انتہا پسند ہندو رہنما نے اُس وقت کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھ کر محکمہ آثار قدیمہ سے درگاہ کا سروے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ تاریخی شواہد سے اس مقام پر ہندو مندر کی موجودگی کا پتہ چل سکتا ہے۔ مودی سرکار بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرچکی ہے اور 700 سال قدیم گیانواپی مسجد کو مندر ثابت کرانے کے لیے آرکیالوجیکل سروے کروا رہی ہے۔مہارانا پرتاب سینا نے وزیراعلیٰ راجستھان سے بابری مسجد اور گیانواپی مسجد کی طرح درگاہ اجمیر شریف کے مندر ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہماری ان کوششوں کو کانگریس حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا تھا لیکن مودی حکومت سے ہمیں کافی امیدیں ہیں۔
انتہاپسند ہندو رہنما نے وزیراعلیٰ راجستھان بھجن لال شرما کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے اجمیر شریف درگاہ کی تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی۔
برطانیہ کا انسانی ہمدردی کی کانفرنس سے قبل غزہ کے لیے 24 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان
پاکستان کی خوشحالی کی طرف ایک اور قدم :………………….ملک بھر کے 446 یوٹیلیٹی اسٹورز بند، مزید 500 سے زائد بند کرنے پر غور
بھارت سے آئندہ برس شیڈول بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی گئی
پنجاب؛ ڈاکوؤں کی ناکا لگا کر 3 گھنٹوں تک لوٹ مار، خاتون کے ساتھ گینگ ریپ
متحدہ عرب امارات کا 53 واں قومی دن آج منایا جا رہا ہے