لاہور(سٹاف رپورٹرز)ڈیلی ڈان لندن اور ڈان ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے کم از کم 24 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس بات کا انکشاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری غیر حتمی انتخابی نتائج کے جائزے کے بعد ہوا ہے۔جن حلقوں میں یہ مارجن سامنے آیا ان میں سے 22 حلقے پنجاب جب کہ ایک ایک حلقہ خیبر پختونخوا اور سندھ کا ہے۔ان 24 میں سے 13 حلقوں میں مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کی جب کہ پانچ حلقوں میں پاکستان پیپلز پارٹی، 4 میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اور 2 حلقوں میں دیگر آزاد امیدواروں نے فتح حاصل کی۔این اے 50 (اٹک) سے مسلم لیگ (ن) کے ملک سہیل خان نے ایک لاکھ 19 ہزار 75 ووٹ حاصل کیے، انہوں نے چوہدری پرویز الٰہی کی بھانجی ایمان وسیم کو ہزار 886 ووٹوں کے فرق سے شکست دی، اس حلقے میں مسترد ووٹوں کی تعداد 9ہزار 938 تھی۔این اے 59 (تلہ گنگ چکوال) میں مسلم لیگ (ن) کے سردار غلام عباس نے ایک لاکھ 41 ہزار 680 ووٹ لے کر اپنے قریبی حریف پی ٹی آئی حمایت یافتہ محمد رومان احمد کو ایک لاکھ 29 ہزار 716 ووٹ حاصل کیے، جیت کا مارجن 11 ہزار 964 رہا جب کہ مسترد ہونے والے بیلٹ پیپرز کی تعداد 24ہزار547 رہی جو کہ کسی ایک حلقے میں مسترد ووٹوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 11 (شانگلہ) میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام نے 59ہزار 863 ووٹ لے کر پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار کو 5ہزار 552 ووٹوں کے فرق سے شکست دی، مقابلے میں مسترد شدہ ووٹس کی تعداد 5ہزار 743 تھی۔
![](https://www.nawaiwaqt.co.uk/wp-content/uploads/2024/02/28585-Dawn-London.jpg)