روسی صدر کے شدید ناقد اور اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی جیل میں انتقال کر گیے

ماسکو:(انٹرنیشنل رپورٹر) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے شدید ناقد اور اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی جیل میں اچانک انتقال کر گئے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جیل حکام نے بتایا کہ الیکسی چہل قدمی کے دوران گر کر بے ہوش ہوگئے تھے، معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی۔الیکسی ناوالنی کی موت کی وجہ کا تعین کیا جا رہا ہے، 2010 سے الیکسی ناوالنی بڑے پیمانے پر حکومت مخالف ریلیوں میں پیش پیش رہے۔2020 میں ناوالنی کو سائبیریا میں انتہائی طاقتور زہر دیا گیا تھا جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں علاج کیلیے جرمنی لے جانا پڑا تھا۔ 2021 سے وہ فراڈ اور توہین عدالت کے الزام میں 19 سال کی سزا کاٹ رہے تھے۔کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ روسی صدر پیوٹن کو الیکسی ناوالنی کی موت سے آگاہ کر دیا گیا۔ پیوٹن کو ایک ٹیلی ویژن کلپ پر دکھایا گیا جو یورال میں ایک فیکٹری کا دورہ کر رہے ہیں۔الیکسی ناوالنی کے حامیوں نے کہا کہ وہ اپنے رہنما کی موت کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکے لیکن انہیں ضرور قتل کیا گیا ہوگا۔برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے ناوالنی کی موت کو روس کے عوام کے لیے ’عظیم سانحہ‘ قرار دیا ہے۔صدر پوتن نے فروری 2022 میں یوکرین پر بھرپور حملے کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک چھائی رہنے والی حزب اختلاف روس میں تقریبا ختم ہو گئی۔ الیکسی ناوالنی روس میں حزب اختلاف کی سب سے نمایاں شخصیت رہے جنھوں نے جیل سے صدر پوتن پر الزام لگایا کہ لاکھوں بے گناہ افراد پوتن کی مجرمانہ اور جارحانہ جنگ کا شکار بنے۔اگست 2020 میں ناوالنی کو سائبیریا کے دورے کے دوران انتہائی طاقتور زہر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد وہ موت قریب تھے کہ انھیں علاج کے لیے جرمنی لے جانا پڑا۔جنوری 2021 میں جب وہ دوبارہ روس واپس آئے تو انھوں نے حزب اختلاف کے مظاہرین کو جوش دلایا لیکن انھیں جلد ہی فراڈ اور توہین عدالت کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔اس وقت سے الیکسی ناوالنی جیل میں نو سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔سنہ 2010 کی دہائی میں الیکسی ناوالنی بڑے پیمانے پر حکومت مخالف ریلیوں میں پیش پیش رہے اور اس دوران انھوں نے انسداد بدعنوانی فاؤنڈیشن ایف بی کے کی جانب سے آن لائن تہلکہ خیز انکشافات کیے جس نے لاکھوں افراد کی توجہ حاصل کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں