کینیڈا میں مسلمان خاندان کو جان بوجھ کر اپنی گاڑی تلے کچلنے والے سفید فام شخص کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے

یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا فیصلہ ہے جو نسلی تفاخر اور دہشت گردی کے تعلق کی بنا پر سنایا گیا ہے
اونٹاریو(فرحان اختر)کینیڈا میں مسلمان خاندان کو جان بوجھ کر اپنی گاڑی تلے کچلنے والے سفید فام شخص کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا میں یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا فیصلہ ہے جو نسلی تفاخر اور دہشت گردی کے تعلق کی بنا پر سنایا گیا ہے۔
23 سالہ نیتھانیل ویلٹ مین کو نومبر میں جان بوجھ کر چار افراد قتل کرنے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ واقعے میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے افضاگرفتاری کے بعد ویلٹ مین اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر پک اپ مسلمان خاندان کے افراد پر چڑھائی۔واقعے کے نتیجے میں 46 سالہ سلمان افضال، ان کی اہلیہ مدیحہ سلمان، 15 سالہ بیٹی یمنیٰ کے علاوہ افضال کی والدہ بھی ہلاک ہو گئی تھیں، جن کی عمر 74 سال تھی۔ تین نسلوں سے تعلق رکھنے والے افراد ہلاک اور ایک بچہ زخمی ہو گیا تھا۔مقدمے کی سماعت کرنے والے جج نے کہا کہ ویلٹ مین کا حملہ دہشت گردی کی کارروائی کی ہے۔ ملک میں پہلی بار یہ اصطلاح سفید فام قوم پرستی کے کسی بھی تشدد کو بیان کرنے کے لیے استعمال کی گئی۔ویلٹ مین نے پاکستانی نژاد افضال خاندان کے پانچ افراد کو صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں اس وقت اپنے ٹرک کے نیچے کچل دیا تھا جب وہ جون 2021 میں شام کی سیر کے لیے نکلے تھے۔اس واقعے میں مارے جانے والوں میں 46 سالہ سلمان افضل، ان کی اہلیہ 44 سالہ مدیحہ سلمان، ان کی 15 سالہ بیٹی یمنیٰ اور افضل کی 74 سالہ والدہ طلعت شامل تھیں۔سلمان کی والدہ تابندہ بخاری نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ اختتام ہے یا انصاف، لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ اس فیصلے سے ہمارے پیارے واپس نہیں آئیں گے۔‘کینیڈا میں مسلمان خاندان کو گاڑی تلے کچلنے والے سفیدفام کو عمر قید۔یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا فیصلہ ہے جو نسلی تفاخر اور دہشت گردی کے تعلق کی بنا پر سنایا گیا ہے۔جون 2021 میں کینیڈین سفید فام شہری نے شام میں ٹہلنے کے لیے نکلنے والے پاکستانی نژاد خاندان کے پانچ افراد کو اپنے پک ٹرک تلے اونتاریو میں کچل دیا تھا جس میں چار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔مرنے والوں میں 46سالہ سلمان افضال، ان کی 44سالہ اہلیہ مدیحہ سلمان، 15سالہ بیٹی یمنیٰ اور سلمان کی 74سالہ والدہ طلعت شامل تھیں۔مدیحہ سلمان کی والدہ تابندہ بخاری نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ کیس بند کیا گیا ہے یا انصاف کیا گیا ہے، ہمیں بس اتنا معلوم ہے کہ ہم سے جو چھینا گیا تھا وہ کبھی واپس نہیں آ سکے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں