’برطانوی مسلمان اندھیرا پھیلنے کے بعد اپنے گھروں سے نکلنے سے ڈرنے لگے‘: برطانیہ میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں 330 فیصداضافہ

سات اکتوبر سے سات فروری کے درمیان 2010 واقعات پیش آئے، جو گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران رپورٹ ہونے والے 600 واقعات سے تین گنا زیادہ ہیں
لندن(سٹاف رپورٹر)مہذب ترین ملک کی یہ صورتحال ہے کہ ’برطانوی مسلمان اندھیرا پھیلنے کے بعد اپنے گھروں سے نکلنے سے ڈرنے لگے‘: برطانیہ میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں 330 فیصداضافہ ہوگیا۔ سات اکتوبر سے سات فروری کے درمیان 2010 واقعات پیش آئے، جو گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران رپورٹ ہونے والے 600 واقعات سے تین گنا زیادہ ہیں۔یہ اعداد و شمار اس ہفتے کے شروع میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات کو ریکارڈ کرنے والے ایک اور ادارے ٹیل ماما کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ سات اکتوبر سے سات فروری کے درمیان 2010 واقعات پیش آئے، جو گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران رپورٹ ہونے والے 600 واقعات سے تین گنا زیادہ ہیں۔یہ دونوں اعداد و شمار اسی ہفتے سامنے آئے ہیں جب لندن کے میئر صادق خان کے بارے میں اسلامو فوبک قرار دے کر مذمت کیے جانے والے بیان کے بعد ٹوری پارٹی کے رکن پارلیمنٹ لی اینڈرسن کو کنزرویٹو پارٹی نے معطل کر دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں