’مسلمان ہوں نہ پاکستانی سے شادی کی‘: انڈیا سے ڈیپوٹ کی گئی نتاشہ کول نے مودی سرکار کا پروپیگنڈہ بے نقاب کر دیا

چند روز قبل انڈیا سے ڈی پورٹ کی گئی انڈین نژاد برطانوی مصنفہ نے الزامات کی تردید کردی ہے کہ وہ چین کا مہرہ نہیں
لندن:(لیڈی رپورٹر)چند روز قبل انڈیا سے ڈی پورٹ کی گئی انڈین نژاد برطانوی مصنفہ نتاشہ کول نے خود پر لگائے گئے ان الزامات کی تردید کردی ہے کہ ان کی شادی کسی پاکستانی سے ہوئی ہے یا یہ کہ وہ چین کا مہرہ ہیں۔یہ سٹوری ڈاکٹر اختر گلفام نے لندن سے فایل کی تھی جو پاکستان میں نواءے وقت لندن،ڈان لندن میں شایع اور ڈان ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ ہوءی تھی۔نتاشہ نے ایکس پر لکھا: ’پھر سب جھوٹ، میں نے کسی پاکستانی سے شادی نہیں کی، میں مسلمان نہیں، چین کا پیادہ نہیں، مغرب کی کٹھ پتلی نہیں، کمیونسٹ نہیں، جہادی نہیں، پاکستان کی ہمدرد بھی نہیں ہوں، نہ ہی میں دہشت گردی کی حامی ہوں اور نہ ہی انڈیا کی مخالف، میں کسی گینگ کا حصہ بھی نہیں ہوں۔ میں وہ ہوں جس سے حکام خوف محسوس کرتے ہیں ۔۔۔ ایک غور و فکر کرنے والی خاتون۔‘چند روز قبل انڈین نژاد برطانوی لکھاری نتاشہ کول نے کہا تھا کہ انہیں ’جمہوری اور آئینی اقدار‘ کے بارے میں ان کی رائے کی وجہ سے انڈیا میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور ایئرپورٹ سے ہی ڈی پورٹ کر دیا گیا۔لندن کی یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر کی پروفیسر نتاشہ کول نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ انہیں ’دہلی سے ملنے والے احکامات‘ کے باعث ایئر پورٹ پر ہی روک لیا گیا۔
نتاشہ نے بتایا تھا کہ وہ جنوبی انڈیا میں واقع بنگلور ایئرپورٹ پہنچی تھیں، جہاں انہیں دو روزہ آئین اور قومی اتحاد کنونشن میں بطور سپیکر شرکت کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن بنگلور میں طیارے کے اترنے کے بعد انہیں امیگریشن کے مرحلے پر ویزہ ہونے کے باوجود روک لیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں