مجرموں نے ایک کمپنی میں ڈکیتی کی نیت سے گھس کر دو گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جن میں سے ایک بنگلا دیشی ہلاک ہوگیا تھا
ریاض:(قیصر منظور چوہدری) سعودی عرب میں ایک کمپنی کے گارڈ کو قتل کرنے کے الزام میں 5 مجرموں کو سزائے موت دیدی گئی۔ ان مجرموں نے ایک کمپنی میں ڈکیتی کی نیت سے گھس کر دو گارڈز کو رسی سے باندھا اور تشدد کا نشانہ بنایا تھا جن میں سے ایک ہلاک ہوگیا تھا۔ ہلاک ہونے والے گارڈ کا تعلق بنگلا دیش سے تھا۔قتل کی اس ہولناک واردات پر سعودی پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کیا تھا جنھیں مکمل اور شفاف تحقیقات کے بعد مجاز عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔بعد ازاں اس سزا کو اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ شاہی حکم کے ذریعے سزائے موت پر عمل درآمد کی منظوری دی گئی جس پر مجرموں کی سزائے موت پر مکہ شہر میں عمل درآمد کردیا گیا۔سعودی عرب میں قتل، منشیات اسمگلنگ اور دہشت گردی کی سزا موت ہے جس کے لیے عموی طور پر مجرموں کے سر قلم کیے جاتے ہیں۔ چین اور ایران کے بعد سب سے زیادہ سزائے موت سعودی عرب میں دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر عاصم کو عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ مل سکی،سوا گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل کے باہر موجود رہے، واپس چلے گئے
برطانوی حکومت کی بہت بڑی غلطی:……………دنیا کے امیر ترین شخص کا ای میل ایڈریس لیک ہونے پر برطانیہ کی معذرت
چانسلر کا انتخاب،عمران خان کی مقبولیت پر آکسفورڈ یونیورسٹی بھی مشکل میں پڑ گئی
حکومت یونیورسٹیزکو بند کرنے کے بہانے تلاش کرنے لگی :……….سرکاری جامعات قومی خزانے پر بوجھ، سرکاری شعبے کی 80 فیصد یونیورسٹیز روایتی تعلیم ، میڈیکل اور صحت دونوں شعبوں میں تین سے چار سالوں میں ڈیفالٹ ہو جائیں گی
برطانوی حکومت نے سابق افغان حکومت کے فوجیوں کو برطانیہ میں دوبارہ آباد ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ، درخواستیں منظور