آئی ایم ایف ،پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر قرض پروگرام کیلئے ’پیچیدہ مذاکرات‘ کا رواں ماہ آغاز متوقع

بھارت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ میں شامل، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے قرضوں پر اعلانیہ تبصرے کرنے سے گریز
آئی ایم ایف اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان قرضوں کا استعمال دفاعی اخراجات پورے کرنے کے لیے نہ کرے۔بھارت
کامرس ایڈیٹر
لندن:پاکستان اپنی کمزور معیشت کو سہارا دینے میں مدد حاصل کرنے کے لیے رواں ماہ کے آخر میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کرے گا جس میں ملک پر قرضوں کے بوجھ کا واضح تذکرہ ہوگا۔ آئی ایم ایف سے بات چیت کا پہلا مرحلہ رواں ماہ متوقع ہے جوکہ 3 ارب ڈالر کے قرض پیکج کی آخری قسط کے اجرا پر مرکوز ہوگا، پاکستان 6 ارب ڈالر کے نئے 3 سالہ قرض پروگرام کے لیے بات چیت کا ایک اور دور شروع کرے گا۔رواں ہفتے کے آغاز میں ایک بیان میں آئی ایم ایف نے دونوں پیکجز پر پاکستان کی نومنتخب حکومت کے ساتھ بات چیت شروع کرنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔رواں برس ایک قابل ذکر واقعہ آئی ایم ایف سے بھارت کی اپیل ہے، جس میں آئی ایم ایف پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان قرضوں کا استعمال دفاعی اخراجات پورے کرنے کے لیے نہ کرے۔بھارت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ میں شامل ہے لیکن اس نے ماضی میں ہمیشہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے قرضوں پر اعلانیہ تبصرے کرنے سے گریز کیا ہے۔اگرچہ آئی ایم ایف کے فیصلے پر بھارت کی درخواست کا کوئی اثر غیر یقینی ہے لیکن یہ واضح ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام یا عدم استحکام قرض دہندگان کے ساتھ پاکستان کی مذاکراتی پوزیشن کو ضرور وضع کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں