فرانس اسلحہ کی تجارت میں روس کو پیچھے چھوڑ کرامریکآ کے بعد فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے
یورپی ممالک کی طرف سے اسلحے کی درآمد پچھلے پانچ سالوں کے مقابلے میں دگنی ہو گئی
یوکرین پر حملے نے یورپ میں ڈرامائی انداز میں نئےہتھیاروں کی خریداری کے رجحان کو آگے بڑھایا ہے، انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI)کا انکشاف
وار ایڈیٹر
سویڈن:سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قائم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس اسلحہ کی تجارت میں روس کو پیچھے چھوڑ کر اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے اور امریکہ نے عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت میں اپنی پوزیشن کو مضبوط تر کر لیا ہے۔انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق 2022 ء میں روس کے یوکرین پر حملے اور تب سے جاری جنگ نے یورپ میں ڈرامائی انداز میں نئےہتھیاروں کی خریداری کے رجحان کو آگے بڑھایا ہے، جس کا بنیادی فائدہ امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کو ہوا ہے۔دو ہزار چودہ تا دوہزار اٹھارہ کے درمیانی عرصے کے مقابلے میں 2019ء سے 2023ء تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مجموعی طور پر ہتھیاروں کی تجارت میں 3.3 فیصد کمی آئی، لیکن اس عرصے میں یورپی ممالک کی طرف سے اسلحے کی درآمد پچھلے پانچ سالوں کے مقابلے میں دگنی ہو گئی۔یورپی ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت کا بڑا حصہ یعنی 55 فیصد امریکہ سے آتا ہے، جو گزشتہ مدت کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔امریکہ نے اپنے ہتھیاروں کی مجموعی برآمدات میں 17 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ بنیادی طور پر یہ امریکی ہتھیاروں کی یورپی ممالک کو فروخت سے ممکن ہوا۔ امریکی ہتھیار سازوں نے 107 ممالک کو اسلحہ فروخت کیا جو کہ SIPRI کی جانب سے اب تک کروائے گئے مطالعے میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی تجارت ہے۔SIPRI آرمز ٹرانسفر پروگرام کے ڈائریکٹر میتھیو جارج کے بقول،”امریکہ نے ہتھیاروں کے فراہم کنندہ ملک کے طور پر اپنے عالمی کردار میں مزید اضافہ کر لیا ہے، جو اس کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم پہلو ہے۔ یعنی زیادہ ممالک کو اتنے زیادہ ہتھیار فراہم کرنا جتنے اُس نے اس سے پہلے کبھی نہیں کیے۔‘‘
میتھیو جارج نے مزید کہا، ”یہ حقیقت ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہی ہے جب ابھرتی ہوئی طاقتوں کی طرف سے امریکہ کے اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی غلبے کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔‘‘ یہ کوئی حیرت انگیز امر نہیں کہ یورپی ملک یوکرین میں ہتھیاروں کی درآمدات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ 2019ء سے 2023 ء تک، یوکرین بھارت، سعودی عرب اور قطر کے بعد دنیا بھر میں ہتھیاروں کا چوتھا بڑا خریدار ملک بن گیا۔ اس اثناء میں ہتھیاروں کی درآمدات میں 6,600 فیصد اضافہ ہوا۔
برطانیہ کا انسانی ہمدردی کی کانفرنس سے قبل غزہ کے لیے 24 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان
پاکستان کی خوشحالی کی طرف ایک اور قدم :………………….ملک بھر کے 446 یوٹیلیٹی اسٹورز بند، مزید 500 سے زائد بند کرنے پر غور
بھارت سے آئندہ برس شیڈول بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی گئی
پنجاب؛ ڈاکوؤں کی ناکا لگا کر 3 گھنٹوں تک لوٹ مار، خاتون کے ساتھ گینگ ریپ
متحدہ عرب امارات کا 53 واں قومی دن آج منایا جا رہا ہے