جرمنی میں لوگ والدین بننے سے کترا نے لگے،شرح پیدائش 2009ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پرپہنچ گیی

کورونا وائرس کی عالمی وبا، یوکرین میں جنگ، افراط زر اور موسمیاتی چیلنجزاس کمی کی ممکنہ وجوہات ہیں،رپورٹ میں انکشاف
نواءے وقت پاپولیشن رپورٹر
فرینکفرٹ: جرمنی میں لوگ والدین بننے سے کترا نے لگے، شرح پیدائش 2009ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پرپہنچ چکی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کورونا کی عالمی وبا کے اثرات، جغرافیائی و سیاسی غیر یقینی صورتحال اورموسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے لوگ والدین بننے سے کترا رہے ہیں۔جرمنی کے فیڈرل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن ریسرچ BiB نے بدھ کے روز کہا کہ 2023 میں بچوں کی شرح پیدائش میں واضح کمی نوٹ کی گئی ہے، جو 2009 کے بعد سب سے کم سطح پر ہے۔تحقیقی رپورٹ کے مصنفین کو شبہ ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد کے اثرات، جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال اورموسمیاتی تبدیلیوں کے خدشات ان وجوہات میں شامل ہو سکتے ہیں، جن کی وجہ سے لوگ والدین بننے کی منصوبہ بندی میں تاخیرکر رہے ہیں یا اس حوالے سے اپنا ارادہ ترک کر رہے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق متعدد بحران جیسے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا، یوکرین میں جنگ، افراط زر اور موسمیاتی چیلنجزاس کمی کی ممکنہ وجوہات ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں