سویڈن میں قرآن جلانے والے شخص کا رہائشی اجازت نامہ منسوخ، ناروے منتقل

مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والے عراقی پناہ گزین سلوان مومیکا نے ایک سے زائد بار قرآن کی بے حرمتی کی
مذہبی رپورٹر
سویڈن:سویڈن کی حکومت نے تنگ آ کر قرآن کی توہین کرنے والے عراقی پناہ گزین کا رہائشی اجازت نامہ منسوخ کر دیا ہے جس کے وہ ناروے منتقل ہو رہے ہیں۔مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والے عراقی پناہ گزین سلوان مومیکا نے ایک سے زائد بار قرآن کی بے حرمتی کی تھی جس کے بعد پوری دنیا بالخصوص مسلم ممالک میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔سلوان مومیکا نے بتایا کہ وہ ناروے پہنچ چکے ہیں اور وہاں پناہ کے حصول کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں ایک ٹیکسٹ میسیج میں بتایا کہ ’میں سویڈن کے سرکاری اداروں کی جانب سے زیادتیوں کے بعد یہ ملک چھوڑ رہا ہوں۔‘اکتوبر 2023 میں سویڈن کی پناہ گزینوں سے متعلق ایجنسی نے غلط معلومات دینے کی وجہ سے سلوان مومیکا کا رہائشی اجازت نامہ منسوخ کر دیا تھا لیکن واپس عراق ڈی پورٹ کرنے میں قانونی رکاوٹوں کے سبب انہیں عارضی طور پر سویڈین میں رہنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
ایک ماہ قبل عراق نے قرآن جلانے کے جرم میں سلوان مومیکا کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ’مجھے نکالنے کے فیصلے کے بعد سویڈن میرے لیے خطرناک ملک بن چکا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے عراقی حکام کے حوالے نہ کر دیں۔‘سلوان مومیکا نے سویڈن کے آزادی اظہار اور انسانی حقوق کے تحفظ کے ’بڑا جھوٹ‘ قرار دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں