دنیا بھر میں 78 کروڑ 30 لاکھ افراد بھوک کا شکار، 20 فیصد خوراک ضائع

2022 میں 1.05 ارب ٹن خوراک ریٹیلرز، گھروں سے باہر کھانے پینے کی جگہوں پر اور گھروں میں ضائع ہوئی،اقوام متحدہ
نوائے وقت فوڈ رپورٹر
لندن:اقوام متحدہ کے عالمی ماحولیاتی ادارے (یو این ای پی) نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ایک طرف 78 کروڑ 30 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں، جبکہ دوسری جانب عالمی سطح پر 20 فیصد خوراک ضائع ہو گئی۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ’یو این ای پی‘ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 2022 میں 1.05 ارب ٹن (تقریباً 19 فیصد) خوراک ریٹیلرز، گھروں سے باہر کھانے پینے کی جگہوں پر اور گھروں میں ضائع ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ خوراک گھروں میں ضائع ہوتی ہے، جس کا سالانہ حجم 63 کروڑ 10 لاکھ ٹن ہے، یہ ضائع ہونے والی مجموعی خوراک کا تقریباً 60 فیصد بنتا ہے، باہر کھانے پینے کی جگہوں اور خرید و فروخت کے دوران بالترتیب 18 کروڑ اور 13 کروڑ 10 لاکھ ٹن خوراک ضائع ہوتی ہے۔مزید بتایا گیا کہ ہر فرد سالانہ اوسطاً 79 کلو خوراک ضائع کرتا ہے، جس سے بھوک سے متاثر ہر فرد کو روزانہ 1.3 کھانے فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں