کورٹ رپورٹرنوائے وقت
اسلام آباد:سلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے خط کے معاملے پر 300 سے زیادہ وکلا نے سپریم کورٹ سے آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت انٹیلی جنس اپریٹس کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت کرنے کے الزامات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
آج اتوار کو جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے زیر قیادت کوئی بھی کمیشن ان الزامات کی تحقیقات کو ضروری آزادی اور اختیارات سے محروم کردے گا۔
آئین کا آرٹیکل 184(3) سپریم کورٹ کے اصل دائرہ اختیار کا تعین کرتا ہے اور اسے پاکستان کے شہریوں کے بنیادی حقوق کے نفاذ کے حوالے سے عوامی اہمیت کے حامل معاملات میں سپریم کورٹ کو دائرہ اختیار استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔ 27 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔
2025 میں پاکستان سفر کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ممالک میں شامل:’انٹرنیشنل ایس او ایس‘ کی نئی تحقیق
برطانیہ میں پب کے صدیوں پرانے اور روایتی کاروبار کوشدید مالی مسائل کا سامنا ،ایک سال میں چار سو سے زائد شراب خانے بند
نام نہاد ’بند لفافہ‘ کھولیں ، تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے، عمران خان
سی ڈی اے نے سیکٹر C-14 کے رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے قرعہ اندازی، 236 پلاٹس الاٹ
بریڈفورڈ کا باضابطہ طور پر کلچر سٹی 2025 کے طور پرافتتاح ،کاروبار، سیاحت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے