بھارت کے ساتھ پاکستانی تجارت کی بحالی کی تجویز اسٹبلشمنٹ کی آشیرباد سے دی گیی

2019 میں بھارتی کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردینے کے مودی حکومت کے فیصلے کے بعد پاکستان نے دوطرفہ تجارت معطل کردی تھی
پولیٹیکل ایڈیٹرنوائے وقت
اسلام آباد:بھارت کے ساتھ پاکستانی تجارت کی بحالی کی تجویز اسٹبلشمنٹ کی آشیرباد سے دی گیی تھی ۔ 2019 میں بھارتی کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردینے کے مودی حکومت کے فیصلے کے بعد پاکستان نے دوطرفہ تجارت معطل کردی تھی
برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ اسحق ڈار نے لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ چونکہ ملک کے کاروباری اور تجارتی برادری کے لوگ بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کی بحالی میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں، اس لیے ان کا ملک بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بحالی پر سنجیدگی سے غور کر سکتا ہے۔ اس کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کرنے کی ایک تجویز پر دفتر خارجہ غور کر رہا ہے۔پاکستان میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بھارت کے ساتھ تجارت پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کے لیے پاکستان کی تجارتی برادری کی طرف سے کی جانے والی درخواست کے متعلق وزیر خارجہ اسحق ڈار کے بیان کا بھی حوالہ دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستان جہاں ڈایریکٹ اورڈایریکٹ فوج رول کرتی ہے وہاں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحق ڈاراور دفتر خارجہ کی کیا جرات کہ وہ اپنے طور پر اس طرح کا بیان دے سکیں ۔بھارت کے ساتھ پاکستانی تجارت کی بحالی کی تجویز اسٹبلشمنٹ کی آشیرباد سے ہی دی گیی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں