کورٹ رپورٹرنوائے وقت
اسلام آباد:پاکستان کی وکلا برادری نے سپریم کورٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط پر لیے گئے از خود نوٹس کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔
وکلا کا کہنا ہے کہ یہ کہنا تو قبل از وقت ہے کہ عدلیہ مداخلت کرنے والے اداروں کے خلاف متحد ہو گئی ہے تاہم عدلیہ نے کمیونٹی کے دباؤ کے بعد از خود نوٹس لینے کا فیصلہ کیا ہے جسے سراہا جانا چاہیے۔
پیر کا دن عدالتی محاذ پر اچانک سرگرم ہوا اور یکے بعد دیگرے کئی ایک اہم پیشرفت سامنے آئیں جس نے ایک بار پھر صورتحال کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔پہلے سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط کے معاملے پر از خود نوٹس لے کر سات رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا۔ ساتھ ہی حکومت کی جانب سے بنائے گئے انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطل کر دی۔
پولیس نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا حکم ہوا میں اڑا دیا ،عدالت سے ڈسچارج درجنوں پی ٹی آئی کارکن دوبارہ گرفتار
نصرت فتح علی کا ’چین آف لائٹ‘، انتقال کے 27 سال بعد 2024 کا گلوبل نمبر ون البم قرار
جئے بھٹو :سندھ میں کام کرنیوالی غیر ملکی کمپنی سے بھتہ طلب، ملازمین نے خوفزدہ ہوکر کام روک دیا
سعودی عرب: موبائل چارجر پھٹنے سے گھر میں آگ لگ گئی، خاندان کے 7 افراد جاں بحق
ایک اوربین الاقوامی اعزاز پاکستان کے نام :2024 میں سب سے زیادہ ٹی20 انٹرنیشنل میچز ہارنے والی ٹیم بن گئی