سیاسی رخ، جی ایچ کیو کی خواہشات کے خلاف ہے،ڈاکٹر اختر گلفام

بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ چیزیں ملک چلانے والوں کے ہاتھوں میں اس طرح نہیں ہیں جس طرح مقتدر حلقے چاہتے تھے
ایسے اشارے مل رہے ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے سیاسی ہوا کا رخ اب جی ایچ کیو کی خواہش کے مطابق نہیں ہے،سینر صحافی
نوائے وقت رپورٹر
اسلام آباد:انگلش ڈیلی ڈان لندن اور اوکے ٹی وی ، ڈان ٹی وی ڈایریکٹر نیوزاورگولڈ ایوارڈ یافتہ سینرصحافی ڈاکٹر اختر گلفام نے اوکے ٹی وی اور ڈان ٹی وی کو مشترکہ انٹرویو دیتے ہوءے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے ججوں کی طرف سے آئی ایس آئی کے خلاف خط، ملک بھر کی بار کونسلز کے مطالبات اور جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی طرف سے کمیشن کی صدارت سے معذرت اس بدلتی ہوئی ہوا کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عمر ایوب کی بطور قائد حزب اختلاف تقرری، عمران خان کی سزا کی معطلی اور سپریم کورٹ کے از خود نوٹس سے تاثر ابھر رہا ہے کہ سیاسی ہوا ملک کے طاقتور حلقوں کی خواہشات کے مطابق نہیں ہے۔
بدلتی ہوئی اس سیاسی ہوا کے اشارے کئی حلقوں کو نظر آرہے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہوا ہمیشہ جی ایچ کیو کی موافقت میں ہی چلے۔
انگلش ڈیلی ڈان لندن اور اوکے ٹی وی اور ڈان ٹی وی ڈایریکٹر نیوزاورگولڈ ایوارڈ یافتہ سینرصحافی ڈاکٹر اختر گلفام نے مزید کہا ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے سیاسی ہوا کا رخ اب جی ایچ کیو کی خواہش کے مطابق نہیں ہے: ”جس طرح جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کمیشن کی صدارت کرنے سے معذرت کی ہے اور جس انداز میں بار کونسلز نے خط میں لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کے حوالے سے دباؤ ڈالا ہے، اس سے یہ لگ رہا ہے معاملات طاقتور حلقوں کی خواہش کے مطابق نہیں چل رہے۔‘‘بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ چیزیں ملک چلانے والوں کے ہاتھوں میں اس طرح نہیں ہیں جس طرح مقتدر حلقے چاہتے تھے۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں