نہ شرم ،نہ حیا،نہ معاہدوں کی پاسداری، انڈیا اور سری لنکا کے درمیان عجیب تنازع اہم مسئلہ بن کر سامنے آنے لگا

1974 میں اندرا گاندھی کی حکومت میں ایک سمندری معاہدے کے تحت سری لنکا کو سونپا گیا جزیرہ واپس لینے پر بضد
پولیٹیکل رپورٹرنوائے وقت
نیی دہلی: انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 1974 میں ایک چھوٹا سا غیر آباد جزیرہ سری لنکا کے حوالے کرنے پر ملک کی اہم حزب اختلاف کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انڈیا میں انتخابی مہم کے دوران 50 سال پہلے کے واقعات پر ایک عجیب تنازع اہم مسئلہ بن کر سامنے آ رہا ہے۔ ملک میں محض دو ہفتے بعد ووٹنگ کا آغاز ہونے والا ہے،
بحر ہند میں واقع کچاتھیوو جزیرے کے علاقے میں بڑی تعداد میں مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔
جزیرے میں ایک کیتھولک گرجا گھر موجود ہے جہاں ہر سال مسیحی برادری آتی ہے۔ انڈیا اور سری لنکا دونوں ملکوں سے عقیدت مند یہاں آتے ہیں۔ بصورت دیگر یہ جگہ غیر اہم ہے اور سیاسی جماعتوں کے لیے ایسے انتخابات لڑنے میں اس کے اہم ہونے کا امکان نہیں ہے، جو ایک ارب 40 کروڑ انڈین شہریوں کی زندگی کو متاثر کریں گے۔
انڈیا نے 1974 میں اندرا گاندھی حکومت کے دور میں ہونے والے سمندری معاہدے کے تحت یہ جزیرہ اپنے جنوبی ہمسایہ ملک کو سونپ دیا تھا۔ اس وقت یہ ایک عملی فیصلہ تھا، لیکن خود مختار انڈین علاقے کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی چھوڑنا اب مودی کی دائیں بازو کی قوم پرست بنیاد کے لیے ناقابل تصور ہے۔
یہ مسئلہ جزوی طور پر دونوں ممالک کے ماہی گیروں کے درمیان جھڑپوں میں اضافے کی وجہ سے سامنے آیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں