پاکستان میں رواں مالی سال خطے میں مہنگائی سب سے زیادہ، معاشی شرح نمو کم رہنے کی پیشگوئی: ایشیائی ترقیاتی بینک

’سالانہ ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024‘ میں سیاسی عدم استحکام، معاشی بحالی اور اصلاحات پاکستان کے لیے اہم چیلنجز قرار دیا گیا ہے
کامرس رپورٹرنوائے وقت
اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی تازہ رپورٹ میں رواں مالی سال 24-2023 کے دوران پاکستان کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے اسی عرصے میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں رواں مالی سال 2023-2024 کے دوران خطے میں مہنگائی سب سے زیادہ اور معاشی شرح نمو سب سے کم رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ پڑوسی ملک بھارت میں رواں مالی سال مہنگائی 4.6 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں 8.4 اور بھوٹان میں مہنگائی 4.5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔رواں مالی سال مالدیپ میں مہنگائی 3.2، نیپال میں 6.5 اور سری لنکا میں مہنگائی 7.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال بھارت میں معاشی شرح نمو 7 فیصد، بنگلا دیش میں معاشی شرح نمو 6.1 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ پاکستان کی معاشی شرح نمو انڈونیشیا، ملایشیا اور فلپائن سے کم رہنےکا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ڈیولپمنٹ آوٹ لک رپورٹ کے مطابق سنگا پور ،تھائی لینڈ، ویت نام سے بھی پاکستان کی معاشی شرح نمو کم رہنے کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ رواں مالی سال سری لنکا کی معاشی شرح نمو پاکستان کے برابر یعنی 1.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
جمعرات کو جاری کی جانے والی ’سالانہ ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024‘ میں سیاسی عدم استحکام، معاشی بحالی اور اصلاحات پاکستان کے لیے اہم چیلنجز قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔
رپورٹ میں مذید کہا گیا کہ پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی بلند سطح پر رہنے کا خدشہ ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں گذشتہ سال پچھلی پانچ دہائیوں سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی زیادہ رہے گی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستانی معیشت سیاسی غیر یقینی اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی سے سکڑ گئی ہے۔
پاکستان کے لیے اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر یونگ یی نے کہا کہ ’پاکستان کی معیشت بتدریج بحالی کے آثار دکھا رہی ہے جس کی مدد فصلوں کی زیادہ پیداوار اور مینوفیکچرنگ میں بہتری ہے۔
’ترقی 2024 میں دوبارہ شروع ہونے اور 2025 میں مضبوط ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے — لیکن پالیسی اصلاحات کا مسلسل نفاذ اس رفتار کو مضبوط کرنے اور ملک کے مالیاتی اور بیرونی بفروں کو مضبوط بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں