پاکستان کے علیم ڈار کا امپائرنگ میں ایک اور منفرد اعزاز حاصل کر لیا

کرکٹ کی تاریخ میں ریکارڈ 551 میچز سپروائز کرنے ، مسلسل 25 سال تک امپائرنگ کی ذمہ داریاں نبھانے والے دنیا کے پہلے امپائر بن گئے

ڈاکٹر اختر گلفام سے

لاہور:علیم ڈار کرکٹ کی تاریخ میں ریکارڈ 551 میچز سپروائز کرنے کے بعد مسلسل 25 سال تک امپائرنگ کی ذمہ داریاں نبھانے والے دنیا کے پہلے امپائر بن گئے۔
6 جون 1968کو گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے علیم سرور ڈار نے 16 فروری 2000 کوبطور امپائر گوجرانوالہ میں سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ون ڈے میچ سے ڈیبیو کیا۔
انہیں جلد ہی آئی سی سی انٹرنیشنل پینل میں جگہ مل گئی، وہاں سے ایلیٹ پینل کا حصہ بنے اور 21 اکتوبر 2003 کو ڈھاکہ میں انگلینڈ اور بنگلہ دیش کا ٹیسٹ میچ سپروائز کیا۔
7 مئی 2009 میں دبئی سٹیڈیم میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی20 میچ میں امپائرنگ کا آغاز کیا۔
تین بار دنیا کے بہترین امپائر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے علیم ڈار نے 231 ون ڈے، 145 ٹیسٹ اور 70 ٹی20 میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے۔
سنہ 2010 میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور 2013 میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز کا اعزاز حاصل کرنے والے علیم ڈار پانچ ٹی20 ورلڈ کپ میں امپائرنگ کرنے کا منفرد اعزاز بھی رکھتے ہیں۔
علیم ڈار نے 2006 اور 2009 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنلز سپروائز کیے۔
سنہ 2007 اور 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے جب فائنلز کھیلے گئے تو وہ اس وقت بھی میدان میں موجود تھے۔
سنہ 2009 میں ویمن ورلڈ کپ کا فائنل بھی بطور امپائر ان کے کریڈٹ پر ہے۔
علیم ڈار دنیا میں سب سے زیادہ ایک روزہ بین الاقوامی میچز کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔
سب سے کم عمر میں 100 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کرنے کے ساتھ 100 سے زیادہ ٹیسٹ میچز سپروائز کرنے والے ٹاپ تھری امپائرز میں بھی شامل ہیں۔
سب سے کم عمر میں ورلڈ کپ فائنل میں امپائرنگ کرنے کا اعزاز بھی ان کے نام ہے۔ علیم ڈار مسلسل 19 سال تک آئی سی سی ایلیٹ پینل کا حصہ رہے۔
علیم ڈار کو چھ بار دنیا کے بہترین امپائرز کے لیے نامزد کیا گیا۔2008 میں انہیں ایشیئن کرکٹ کونسل نے بہترین ایشیائی امپائر قرار دیا۔
انہوں ںے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے 2009، 2010 اور 2011 میں دنیا کے بہترین امپائر کا ایوارڈ وصول کیا۔
علیم ڈار جمعرات کو بارش سے متاثرہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ٹی20 میچ میں احس رضا کےساتھ فیلڈ امپائِرنگ پینل کا حصہ تھے۔
وہ امپائرنگ کے ساتھ تھیلیسیمیا کے مرض کا شکار بچوں کے لیے علیم ڈار فاؤنڈیشن چلا کر معاشرتی ذمہ داریاں پوری کرنے میں بھی سب کے لیے مثال بنے ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں