حماس کے حملے نے اسرائیل کی فوج اور اس کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں قائم تاثر کو بری طرح نقصان پہنچایا
انٹرنیشنل رپورٹر نوائے وقت
تل ابیب:اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کی انٹیلیجنس کور کے سربراہ نے سات اکتوبر کے حملے کے بارے میں بروقت معلوم نہ ہونے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج کے انٹیلیجنس چیف اہارون ہالیوا وہ پہلے بڑے اور اہم سرکاری عہدیدار ہیں جنہوں نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
سات اکتوبر کے حماس کے حملے نے اسرائیل کی فوج اور اس کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں قائم تاثر کو بری طرح نقصان پہنچایا۔
سات اکتوبر کی اس کارروائی کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری کا سلسلہ شروع کیا جو چھ ماہ سے جاری ہے۔
اسرائیلی فوج کے انٹیلیجنس چیف نے حماس کے حملے کے فوری بعد کہا تھا کہ وہ اس کو نہ روک پانے کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق ملٹری چیف آف سٹاف نے اہارون ہالیوا کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان کے ملک کے لیے خدمات پر شکریہ ادا کیا۔
انٹیلیجنس چیف کے استعفے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر کئی اہم عہدیدار بھی مستعفی ہو سکتے ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ملکی سکیورٹی اور حماس کے حملے کو پیشگی روکنے میں ناکام رہے۔