سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دفاعی اخراجات کرنے میں امریکہ، چین، روس، انڈیا اور سعودی عرب شامل ہیں
سپری کی جانب سے کی جانے والی عالمی درجہ بندی کے مطابق پاکستان گذشتہ ایک دہائی کے مقابلے میں دفاع پر اخراجات کی مد میں کم ترین سطح پر کھڑا ہے
انٹرنیشنل رپورٹر نوائے وقت
سٹاک ہوم:سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسیرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) کی جانب سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عالمی دفاعی اخراجات میں اضافے کو یوکرین، ایشیا، اوشیانا (بحر الکاہل سے ملحقہ خطہ) اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے جوڑا جا سکتا ہے۔دنیا میں مسلسل نویں سال عالمی دفاعی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے جو 2023 میں مجموعی طور پر 24.43 کھرب ڈالرز تک جا پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دفاع پر سب سے زیادہ اخراجات کرنے والے پانچ ممالک مندرجہ ذیل رہے:
امریکہ نے 9.16 کھرب ڈالرز،روس نے 2.96 کھرب،
چین نے 1.09 کھرب ڈالرز ،انڈیا نے 0.836 کھرب اور سعودی عرب نے 0.758 کھرب ڈالرز خرچ کیے۔
سپری کے مطابق 2022 میں بھی یہی ممالک بالترتیب پہلے پانچ ممالک کی فہرست میں شامل تھے۔
2023 کے اعداد و شمار کے مطابق ان پانچ ممالک نے مجموعی طور پر دنیا کے 60 فیصد دفاعی اخراجات کیے۔ جس میں امریکہ کا تنہا 37 فیصد، چین کا 12 فیصد، روس کا 4.5 فیصد، انڈیا کا 3.4 فیصد اور سعودی عرب کا 3.1 فیصد حصہ شامل ہے۔
سپری کی جانب سے کی جانے والی عالمی درجہ بندی کے مطابق پاکستان گذشتہ ایک دہائی کے مقابلے میں دفاع پر اخراجات کی مد میں کم ترین سطح پر کھڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023-24 میں پاکستان نے دفاع پر 8.5 ارب ڈالرز خرچ کیے۔ جو 2014 سے 2023 (دس سالوں کی) اوسط کے مطابق منفی 13 فیصد بنتی ہے۔
اگر پاکستان کی جی ڈی پی میں دفاعی بجٹ کے حصے کی بات کی جائے تو 2014 میں یہ 3.1 فیصد تھی جو 2023 میں 2.8 فیصد رہ گئی ہے۔
2022 میں پاکستان دفاعی اخراجات کی عالمی درجہ بندی میں 24ویں نمبر پر تھا جو اب 30ویں نمبر پر موجود ہے۔
سپری کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں خلیجی ممالک اور مشرق وسطیٰ میں دفاع پر سب سے زیادہ اخراجات کرنے والے ممالک مندرجہ ذیل رہے:
سعودی عرب نے 75.8 ارب ڈالرز خرچ کیے اور عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر رہا۔
اسرائیل نے 27.5 ارب ڈالرز خرچ کیے اور عالمی درجہ بندی میں 15ویں نمبر پر رہا۔
ایران نے 10.3 ارب ڈالرز خرچ کیے اور عالمی درجہ بندی میں 26ویں ،کویت نے 7.8 ارب ڈالرز خرچ کیے اور عالمی درجہ بندی میں 32ویں ،عمان نے 5.9 ارب ڈالرز خرچ کیے اور عالمی درجہ بندی میں 37ویں نمبر پر رہا۔