نوائے وقت نیوز ڈیسک
پشاور:گنیز ورلڈ ریکارڈ کی سینچری مکمل کرنے والے مارشل آرٹ کے کھلاڑی عرفان محسود نے خیبر پختونخوا کی حکومت کی جانب سے دیا گیا پانچ لاکھ روپے کا چیک سرکاری افسران کے رویے کی وجہ سے احتجاجاً واپس کر دیا ہے۔
جمعرات کو عرفان محسود نے حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر کھیل کو پانچ لاکھ روپے کا انعامی چیک واپس کر دیا۔
انہوں نے خیبر پختونخوا کے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے افسران کے رویے پر انعامی چیک واپس کیا ہے۔
عرفان محسود نے بتایا کہ ’خیبر پختونخوا کے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے افسران کا رویہ ہتک آمیز تھا۔ کھلاڑیوں کو عزت نہیں دے سکتے تو انہیں پیسوں کی خاطر اپنے دفاتر نہ بلایا جائے۔‘
’میں نے پہلے ہی شکایت کی تھی کہ یہاں باتیں ہوتی ہیں عملی کام نہیں کیا جاتا، لیکن مجھے افسران نے تسلی دی کہ آپ کو سپورٹ کیا جائے گا آپ پروپوزل لے آئیں۔‘
عرفان محسود کے مطابق انہیں کوچ کی اعزازی نوکری کی پیشکش بھی کی گئی، لیکن ’انتہائی کم تنخواہ اور ڈیلی ویجرز کے طور پر رکھنا بے عزتی کے مترادف ہے۔‘
’مجھے اکیڈمی کے حوالے سے پروپوزل کا کہا گیا لیکن پروپوزل دینے کے بعد افسران نے میرے ساتھ بارگیننگ شروع کر دی۔ میرے ساتھ ایسا رویہ رکھا گیا جیسے میں نے کچھ کیا ہی نہیں۔ یہ قومی ہیروز کی بے عزتی ہے۔ ملاقات صرف فوٹو سیشن تک محدود تھی۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے مارشل آرٹ اتھلیٹ عرفان محسود کے ساتھ ملاقات کی تھی، اور انہیں پانچ لاکھ روپے نقد انعام کا چیک دیا گیا تھا۔
خیبر پختونخوا کی حکومت نے انہیں اعزازی کوچ کے طور پر لینے کا بھی اعلان کیا تھا۔