ساہیوال میں تجاوزات کی بھرمار،سپریم کورٹ کےچیف جسٹس کے احکامات ہوا میں اڑا دیے،کارپوریشن عملے کی سر پرستی میں ماہانہ ہزاروں روپیہ رشوت وصول کرنے لگی ،لیکن انتظامیہ سو رہی ہے

رانا وحید

ساہیوال:ساہیوال میں تجاوزات کی انتہا! 3 دن کا الٹی میٹم ،ساہیوال عارف والا روڑ ،منظور کالونی روڑ، پاکپتن روڑ، تھانہ غلہ منڈی روڑ، پیر بخاری قبرستان کے باہر جی ٹی روڑ، پہلوان سویٹ والی گلی، سرکی بازار، کھوکھا بازار، چرچ روڑ، گلستان روڑ، فرنیچر بازار، پل بازار، پھاٹک بازار، عنایت الہی کالونی ،اندرون و بیرون سوڑی گلی، دیپالپور بازار،135/9.L، پاشا سٹریٹ مسجد قباء والی، جناح چوک، لیاقت چوک ،غوری چوک اور بنات اسلام سکول کی دیواروں کے ساتھ سڑک پر ناجائز تجاوزات کی بھر مار ہے اور سڑکوں پر دوکانداروں نے آگے دوکانیں سجا رکھی ہیں جن سے کارپوریشن عملے کی سر پرستی میں ماہانہ ہزاروں روپیہ وصول کیا جارہا ہے۔ جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ایک دن گزر جانے کے با وجود فٹ پاتھوں اور ناجائز تجاوزات کو ختم نہیں کروایا جا سکا اور نہ ہی سپریم کورٹ کے پہلے حکم کے مطابق سر کاری جگہوں سے بل بورڈوں کو ہٹایا گیا ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات کا منہ چڑا رہے ہیں ۔ دوسری طرف ریلوے روڑ پورا جوگی چوک سے سٹیڈیم چوک تک برلب نہر لوئر باری دوآب دونوں اطراف قبضہ مافیا نے قبضے کر رکھے ہیں۔ دوکانیں تھڑے اور کھوکھے بنا کر رکھے ہوے ہیں ۔کچھ مقامات پر رات کو ہوٹلز ٹی سٹال، بیکرز مالکان سڑکیں بند کر دیتے ہیں کمشنر ساہیوال ،ڈپٹی کمشنر ساہیوال، سی او میونسپل کارپوریشن، سی او ضلع کونسل ،ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اینڈ سیکرٹری آل یونین کونسلز سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر فوری عملدرآمد کروائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں