لیبر پارٹی کے لیے نیا سر درد:کھلاڑی بن گیا سیاستدان ،سابق انگلش اسپنر مونٹی پنیسار رواں سال الیکشن لڑیں گے

پنیسار ان 200 امیدواروں میں سے ایک ہیں جنہیں ہماری پارٹی ووٹنگ کے لیے کھڑا کرے گی،جارج گیلوے فرنج ورکرز پارٹی

کامیابی کے لیے انہیں لیبر پارٹی کے وریندر شرما کو شکست دینا ہو گی جنہوں نے 2019 میں 16 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی تھی

ڈاکٹر اختر گلفام سے

لندن:برطانیہ کی لیبر پارٹی کے لیے نیا سر دردپیدا ہو گیا ۔کیونکہ کھلاڑی بن گیا ہے سیاستدان ۔بھارتی نژاد سابق انگلش اسپنر مونٹی پنیسار برطانیہ کے اگلے عام انتخابات میں فرنج ورکرز پارٹی کی طرف سے الیکشن لڑیں گے۔

ق بائیں بازو کے رہنما جارج گیلوے نے کہا کہ پنیسار ان 200 امیدواروں میں سے ایک ہیں جنہیں ہماری پارٹی ووٹنگ کے لیے کھڑا کرے گی۔

42سالہ پنیسار نے 2006 سے 2013 کے درمیان 50 ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے 167 وکٹیں حاصل کیں۔

وہ لندن کے شمال میں واقع علاقے لیوٹن میں پیدا ہوئے تھے، ان کے سکھ والدین نے بھارت کے علاقے پنجاب سے پجرت کی تھی اور سر پر کالا پٹکا باندھ کر میچوں میں شرکت کرنے والے پنیسار جلد ہی انگلش شائقین میں مقبول ہو گئے تھے۔

وہ رواں سال متوقع انتخابات میں مغربی لندن میں ایلنگ ساؤتھ ہال کے حلقے سے الیکشن میں کھڑے ہوں گے۔

انتخابات میں کامیابی کے لیے انہیں مرکزی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے امیدوار وریندر شرما کو شکست دینا ہو گی جنہوں نے 2019 میں 16 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی تھی۔

جارج گیلوے نے کہا ہے کہ مونٹی پنیسر سکھ اکثریتی آبادی والے علاقے ساؤتھ ہال سے ہمارے امیدوار ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں