ڈپٹی کمشنر ساہیوال صائمہ علی کا چارج سنبھالتے ہی قیوم ہسپتال کا سر پرائز وزٹ کیا۔ڈاکٹروں، عملے کو مریضوں کے لئے بہتر علاج معالجے کی سہولت فراہم کر نے کا حکم،نر سوں کو ہتک آمیزرویہ ترک اور ب فام کے بغیر داخلے کی ہدایت

رانا وحید

ساہیوال: ڈپٹی کمشنر ساہیوال صائمہ علی نے چارج سنبھالتے ہی قیوم ہسپتال کا سر پرائز وزٹ کیا۔جہاں انہوں نے ڈاکٹروں اور عملے کو مریضوں کے لئے بہتر علاج معالجہ اور سہولت فراہم کر نے کا حکم دیا۔مقامی صحافی افتخار الحسن کے 10سالہ بیٹا جو گزشتہ روز سکول جاتے ہوئے گر گیا اوراس کی بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ اس مو قع پر صحافیوں نے ڈپٹی کمشنر ساہیوال کوتفصیل سے آگاہ کیا کہ دو گھنٹے ب فارم نہ دکھانے پر بچے کو داخل نہیں کیا گیا۔ بچہ درد سے چیختا چلاتا رہا اور داخلے کے ساتھ ہی صحت ہیلتھ کارڈ کے ذریعہ ہے ہیلتھ انشورنس سے15000روپے اسکے والد کے کارڈ سے کاٹ لے گیے اور ہڈی ٹوٹنے والے بازو کی پٹی بھی بازار سے منگوائی گئی اور بتایا گیا کہ وارڈ میں ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ ہوں تو کوئی بھی ڈاکٹر وارڈ میں کام نہیں کرتا، جس کی وجہ سے پورا وارڈ خالی پڑا ہے اور مزید کہا کہ اگر ہیلتھ کارڈ پر بچے کا علاج کرنا ہے تو بازار سے پٹی اور دوایاں منگوائی جاییں۔ ہسپتال میں وارڈ کی نر سوں کا رویہ انتہائی ہتک آمیزہوتا ہے اور بار بار بلوانے کے با وجود وارڈ میں مریضوں کو دوائی نہیں دی جاتی ،جس سے بچے اور مریض درد سے کراہ رہے ہوتے ہیں۔ جس پر ڈپٹی کمشنر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے عملے کو ہدایت کی کہ ب فارم نہ ہونے پر آپ بچوں کو کیوں داخل نہیں کرتے۔ مجھے اس بارے میں آگاہ کیا جائے ا ور انشورنس کی رقم کاٹنے کے بعد بھی آپ مریضوں کے لواحقین سےکیوں بازار سے چیزیں منگواتے ہو، جس پر انہوں نے صحافیوں کو یقین دلایا کہ آپ کی نشاندہی پر بالکل عمل در آمد کیا جائے گا ۔ انہوں نے دیگر ہسپتال کے وارڈوں اور ایمرجنسی کا بھی دورہ کےکیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں