چینی صدر کا پانچ برس بعد یورپ کا دورہ،چینی صدر شی جن پِنگ کے دورہ یورپ کی آج پہلی منزل فرانس

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیئر لائن کی چینی صدر کے ساتھ پیر کو بات چیت طے ہے،وہ ہنگری اور سربیا کا بھی دورہ کریں گے

پولیٹیکل رپورٹر نوائے وقت

پیرس:فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اتال آج پیرس میں شی جن پنگ کا استقبال کریں گے۔ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیئر لائن کی چینی صدر کے ساتھ پیر کو بات چیت طے ہے۔

شی جن پنگ کا پانچ سال میں یورپ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ فرانسیسی صدر کی رہائش گاہ الیزے پیلس کے مطابق پیرس میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین کی جنگ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال، اقتصادی امور اور ماحولیاتی تحفظ پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

امریکہ کے ساتھ چین کی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اقتصادی مسابقت کے تناظر میں چینی صدر شی جن پنگ کی کوشش ہے کہ بطور تجارتی شراکت دار یورپ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا جائے۔

فرانس کے بعد 70 سالہ شی جن پنگ سربیا اور ہنگری کا دورہ کریں گے۔ سربیا کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور وہ چین کے ‘بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو‘ کا حصہ ہے، جس میں بیجنگ دنیا بھر میں نقل و حمل کے راستوں اور بندرگاہوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، اور خصوصی طور پر گلوبل ساؤتھ میں۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کی حکومت کو بھی چین دوست سمجھا جاتا ہے۔ ہنگری یورپی یونین کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کا رکن ہے۔

بیجنگ نے سربیا اور ہنگری کے دوروں کے لیے خاص طور پر دوستانہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ان کی اہمیت اجاگر کی۔

2019 میں چینی صدر شی جن پنگ کے یورپ کے گزشتہ دورے کے بعد سے چین اور یورپ کے تعلقات واضح طور پر خراب ہوئے ہیں۔ چین اور یورپی یونین کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے کو چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور یورپی یونین کے کچھ رہنماؤں کی طرف سے چین پر حد سے زیادہ اقتصادی انحصار کے بارے میں خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں