فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کر دیا،ایوان زیریں کے انتخابات 30 جون، دوسرے مرحلے کے انتخابات 7 جولائی کو ہوں گے

صدر ایمانوئیل میکرون کی جماعت نے 15 فی صد ووٹ حاصل کئے، جبکہ دائیں بازو کی جماعت کے ووٹوں کا تناسب 32 فی صد رہا

سٹاف رپورٹر

پیرس:فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کر دیا۔ فرانسیسی صدر نے یہ فیصلہ یورپی انتخابات میں دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی پارٹی کی جیت کے بعد کیا۔

صدر ایمانوئیل میکرون نے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایوان زیریں کے انتخابات 30 جون کو ہوں گے، جبکہ دوسرے مرحلے کے انتخابات 7 جولائی کو ہوں گے۔
یورپی پارلیمان کے انتخابات میں جہاں مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں مجموعی طورپر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہیں وہاں پورے یورپی بلاک میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے بھی بڑی کامیابی حاصل کی۔

ابتدائی نتائج کے مطابق27 رکنی یورپی یونین میں ہونے والے الیکشن میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے فرانس، آسٹریا اور اٹلی میں بڑی کامیابی حاصل کی اور یہ پہلے نمبر پر رہیں جبکہ جرمنی اور نیدرلینڈز میں یہ بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کرنے والی پارٹیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہی۔
یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں نیشنل ریلی پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، ایگزٹ پول کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون کی جماعت نے 15 فی صد ووٹ حاصل کئے، جبکہ دائیں بازو کی جماعت کے ووٹوں کا تناسب 32 فی صد رہا۔

سوشلسٹس پارٹی نے 14 فی صد ووٹ حاصل کئے جو ایمانوئیل میکرون کی جماعت کے حاصل کردہ ووٹوں سے صرف 1 فی صد کم ہیں۔

فرانسیسی صدر نے تسلیم کیا کہ نیشنل ریلی پارٹی کو انتخابات میں تاریخی کامیابی ملی ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

صدر میکرون کا مزید کہنا تھا کہ فرانس سمیت یورپ بھر میں دائیں بازو کی جماعتوں کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے، ہمیں آگے بڑھنے کے لیے واضح اکثریت کی ضرورت ہے۔

فرانس کے علاوہ یورپی انتخابات میں دائیں بازو کی جماعتوں نے آسٹریا، جرمنی اور اٹلی میں بھی کامیابی حاصل کی ہیں۔

نیشنل ریلی پارٹی کی باگ دوڑ 28 برس کے جورڈن بارڈیلا کے پاس ہےجبکہ پارٹی کی لیڈر لاپین نے اپنے ایک بیان میں ملکی قیادت سنبھالنے کا عندیہ دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں