رانا وحید ، بیورو چیف ڈان نیوز
ساہیوال:ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں تین اور بچے جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہو نے والوں کی تعداد 9ہو گئی ۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر کمشنر ساہیوال کی سر براہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی جو اس معاملے کی تحقیقات کر کے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کرے گی جبکہ اس وقوعہ کو72گھنٹے گزر جانے کے با وجود بچوں کی فوتگی کے بارے میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔ سیکرٹری ہیلتھ یا کوئی اعلیٰ افسران مو قع پر نہ پہنچ سکا۔ جبکہ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بچے آگ سے جھلسے نہیں بلکہ دھوئیں اور ان میچور اور بیمار ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔8جون کو صبح ساڑھے8بجے اے سی کے شارٹ سر کٹ کی وجہ سے اس میں آگ لگ گئی اور پورے نرسری وارڈ میں دھواں پھیل گیا تھا اور بچوں کو ہسپتال انتظامیہ اور لواحقین نے اپنی مدد آپ نر سری وارڈ سے نکالا تھا۔لواحقین کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں اتنا بڑا واقعہ رونما ہو گیا ہمیں یہ ہی نہیں بتایا جارہا کہ ہمارے بچے کس نا کر دہ گناہ کی بھینٹ چڑھ گئے۔جب وارڈ میں یہ واقعہ ہوا تو اس وقت وارڈ کا انچارج ہسپتال میں موجود ہی نہیں تھا۔ اس معاملے کی بھی تحقیقات ہونی چا ہئے۔دوسری طرف ڈپٹی کمشنر ساہیوال نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں ضلع بھر کے ہسپتالوں میں سیفٹی اقدامات کو یقینی بنائے جانے کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔66گھنٹے گزر جانے کے با وجود ٹیچنگ ہسپتال میں آتشزدگی کے واقعات کے گزر جانے کے با وجود کوئی متعلقہ وزیر یا سیکرٹری ہیلتھ مو قع پر نہ پہنچے واقعہ کی دو تحقیقاتی ٹیمیں بھی ذہ داروں کا تعین نہ کر سکیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی ممکنہ آمد کے پیش نظر ہسپتال میں صفائی کا کام جاری اور متا ثرہ وارڈ کو پینٹ کر کے فنکشنل کر دیا گیا اور تمام مدعے کو صاف کر دیا گیا جیسے اس وارڈ میں کوئی واقعہ رونما ہوا ہی نہیں۔