شرم کا مقام ، بے غیرتی کی انتہا:آزادی کے 77 سال بعد بھی زیادہ تر آبادی کو بنیادی ضروریات کی فراہمی نہیں کی جا سکی
ساہیوال سے رانا وحید ،نوائے وقت
یاد رکھیں کہ کسی بھی معاشرے میں آزادی کے 77 سال بعد بھی اگر زیادہ تر آبادی کو بنیادی ضروریات کی فراہمی نہیں کی جا سکی تو یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس پر غور کرنا اور اس کا سبب تلاش کرنا ضروری ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے کسی مذہبی گروہ اور علماء، سیاسی جماعت، بیوروکریٹس یا فوجی جنرلوں کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بنیادی بقا کا مسئلہ ایک اقتصادی مسئلہ ہے جو ملک کے مالیات سے متعلق ہے جس پر عمل درآمد کرنا ہوتا ہے۔
بقا کی ضروریات کی درجہ بندی ہر شہری کا بنیادی اور بنیادی حق، ضرورت اور تقاضا ہے تاکہ ایک معاشرہ سماجی اخلاقی رویوں کے ساتھ تشکیل پائے۔
اقتصادیات اور مالیات کے ماہرین جو کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے وابستہ نہ ہوں، انہیں اس مسئلے کو حل کرنے دیں۔
مغربی ممالک نے اس درجہ بندی کے نظام کو قائم کیا ہے، اور ملک کی حدود میں کوئی بھی شہری بھوکا یا پیاسا نہیں سوتا۔
یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ خوراک، رہائش اور کپڑے فراہم کرے۔
لہٰذا، سماجی جرائم تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔