ایم ایس ڈاکٹر اختر محبوب کو اور ڈاکٹر عمر فاروق اپنے عہدے پر بحال اور انکلوائری ختم کی جائے،ڈاکٹر اسامہ اکرم،ڈاکٹر حسن غفارکا خطاب
رانا وحید احمد، نوائے وقت
ساہیوال: ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال دسویں روز میں دا خل ہوگئی ۔او پی ڈی اور وارڈوں میں مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ساہیوال کی سماجی،سیاسی شخصیات نے ڈاکٹروں سے ایمر جنسی میں آنے والے مریضوں کو او پی ڈی اور وارڈوں میں چیکنگ کرنے کا بھر پور مطالبہ کیا ہے ۔ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے روزانہ مریض زندگی کی بازی ہار رہے ہیں ساہیوال کے ڈاکٹروں کو مسیحا کا کردار ادا کرنا ہوگا 46ڈاکٹر اور200سے زائد نرسز اور سٹاف نے پہلے ہی استعفےٰ دے رکھے ہیں جب تک ہمارے معطل ڈاکٹروں کو بحال نہیں کیا جاتا ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔جس کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن،پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن،فکیلٹی ممبران،نرسز،پیرا میڈکس سٹاف نے متفقہ طور پر ہڑ تال کر کے او پی ڈی اور ان ڈور میں کام بند کر دیا ہے ۔ڈاکٹر اسامہ اکرم نے ہڑتالی کیمپ کے دوران مزید کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ظلم اور جبر کی انتہا کی ہے وہ اپنے فیصلے پر ڈاکٹرز سے معافی مانگے اور اپنا فیصلہ واپس لے کر ایم ایس ڈاکٹر اختر محبوب کو اور ڈاکٹر عمر فاروق اپنے عہدے پر بحال اور انکلوائری ختم کروائی جائے ورنہ پنجاب بھر میں ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری رہے گی اور ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں مکمل طور پر ہڑتال اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ڈاکٹر اسامہ اکرم،ڈاکٹر حسن غفار کے ساتھ مزید کہا کہ 46ڈاکٹرز نے اجتماعی طور پر اپنے استعفےٰ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو روانہ کر دئے ہیں۔ اگر جلد فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ڈاکٹرز،نرسز،پیرا میڈکس سٹاف اپنے استعفےٰ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو جمع کرو ا دیں گے۔ ہڑتال کی صورت میں ہونے والے تمام جانی نقصان کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پرعائد ہوگی۔