حزیفہ جمشید
لاہور: بجلی کے بلوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا، آئے روز بجلی مہنگی ہونے سے بل آمدن سے زیادہ ہوگئے ہیں، شہریوں نے حکومتی طفل تسلیاں مسترد کرتے ہوئے بجلی سستی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
بنیادی ٹیرف میں مسلسل اضافوں سے بجلی کا بنیادی ٹیرف اوسط 35.50روپے فی یونٹ تک پہنچ چکا ہے جبکہ اس پر سرچارجز نے قیمتوں کو دو گنا کر دیا ہے۔ عام صارف کا کم از کم 10 سے 20 ہزار روپے بل آ رہا ہے۔
بجلی کے بنیادی ٹیرف کے علاوہ 18 فیصد جی ایس ٹی، 3.41 روپے فنانس سرچارج، سہہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں 3.32 روپے اور رواں ماہ کی فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں 3.32 روپے بھی ادا کرنے ہوتے ہیں جبکہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر جی ایس ٹی اور پی ٹی وی فیس 35روپے بھی وصول کی جاتی ہے۔
شہریوں نے اس قدر مہنگی بجلی اور سرچارجز کو جیبوں پر ڈاکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہاں کا انصاف ہے کہ بجلی کے بل پر دو بار جی ایس ٹی عائد کی جائے۔ عوام نے بجلی سستی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
مہنگی بجلی کے ساتھ ساتھ پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کے چکر نے بھی عوام کو رلا کر رکھ دیا ہے۔ 200 یونٹ سے ایک یونٹ بڑھتے ہی نان پروٹیکٹڈ صارف بن جانے پر قیمت دگنی سے بھی زیادہ ہو جائے گی جوکہ مسلسل چھ ماہ ادا کرنی ہوگی۔ پروٹیکٹڈ صارف کا بنیادی ٹیرف 14 روپے 16 پیسے ہے لیکن ایک یونٹ زائد استعمال ہوتے ہی صارف کو 23 روپے 59 پیسے فی یونٹ ادا کرنا ہوں گے۔