جوبائیڈن پر صدارتی ریس سے دستبردار ہونے کا دباؤ، پیلوسی کا کردار اہم ہوگا

محمد پرویز

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن پر جمعے کے روز تک صدارتی الیکشن سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے لیکن وہ ریس سے باہر ہونے کو تیار نہیں جس پر گیند نینسی پیلوسی کے کورٹ میں ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ صدارتی الیکشن کے سلسلے میں ہونے والے مباحثے میں جوبائیڈن کی ناقص کاکردگی پر حکمراں جماعت ڈیموکریٹک پارٹی مخمصے کا شکار ہے۔

ڈیموکریٹس کے رہنما اور ووٹرز نے اپنے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کی بھولنے کی عادت اور بڑھتی ہوئی عمر کے باعث تذبذب کا شکار تھے اور صدارتی مباحثے میں جوبائیڈن کی غیرمطمئن کارکردگی نے سونے پر سہاگہ کردیا۔

ڈیموکریٹس کی بڑی تعداد چاہتی ہے کہ اوباما سے لے کر ارکان اسمبلی تک ہر کوئی جو بائیڈن سے جمعے تک صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کی التجا کریں تاہم جوبائیڈن اب تک انکاری ہیں۔

درجنوں ممبران اور سینیٹرز خطوط لکھنے والے ہیں جس میں جو بائیڈن سے صدارتی ریس سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ایسا شاید اتوار کی سہ پہر ہو جب ہاؤس ڈیموکریٹک لیڈر جیف ریز اعلیٰ کمیٹی کے ارکان کے ساتھ زوم سیشن کا انعقاد کریں گے۔

جس کے بعد گیند اب نینسی پیلوسی کے کورٹ میں ہے جو ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر ہیں۔

جو بائیڈن کو اگرچہ ہفتے کے روز کچھ پولز میں حوصلہ افزا خبریں ملی ہیں۔ بلومبرگ اور مارننگ کنسلٹ کے پولز میں جوبائیڈن اب مشی گن اور وسکونسن میں ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں۔

تاہم جوبائیڈن اب بھی لازمی جیتنے والی ریاست پنسلوانیا میں پیچھے ہیں جس کے لیے وہ اتوار کو پنسلوانیا میں انتخابی مہم چلائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں