بنگلہ دیش میں کرفیو،فوج تعینات ، وزیراعظم کے بیرونی دورے منسوخ اور انٹرنیٹ سروس تاحال بند ،150 سے زاید ہلاک

پندرہ سال وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے کے بعد حالیہ مظاہرے شیخ حسینہ کی آمرانہ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئے

مظاہرین نے ضلع نرسنگدی میں ایک جیل پر دھاوا بولا ، جیل کو آگ لگانے سے پہلے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کرا لیا

محمد موہت

ڈھاکہ :بنگلہ دیش میں چند دنوں سے جاری مظاہروں کے بعد ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور پولیس کی مدد کے لیے فوج بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث وزیراعظم شیخ حسینہ نے غیرملکی دورے منسوخ کر دیے ہیں۔
جمعرات سے انٹرنیٹ سروسز بند ہیں اور بیرون ملک ٹیلی فون کالز بھی مشکل سے مل رہی ہیں اور اس طرح بنگلہ دیش کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ کئی دنوں سے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ملک بھر میں طلبہ کا احتجاج جاری ہے جس میں 105 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

پندرہ سال وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے کے بعد حالیہ مظاہرے شیخ حسینہ کی آمرانہ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔
جمعے کی رات گئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا گیا جبکہ وزیراعظم کے دفتر نے پولیس کی مدد کے لیے فوج کو بھی طلب کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں