پاکستان تحریک انصاف نے بطور جماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دیگر ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع

محمد لطیف

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے بطور جماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دیگر ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرلیا۔

تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے شکایت دائر کی ہے جس میں انتخابات سے قبل اور بعد کے واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

شکایت میں مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کی آئینی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام رہا، پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا۔

اس میں کہا گیا کہ ہمارے امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، کارکنان کواغوا کیا گیا، الیکشن کمیشن نتائج جاری کرنے میں بھی ناکام رہا، پری پول دھاندلی پر آنکھیں بند کی رکھیں۔

شکایت میں کہا گیاکہ فارم 45 کی فراہمی بھی بروقت نہیں کی گئی، الیکشن کمیشن نے نہ صرف پی ٹی آئی کوانتخابات سے باہرکیا۔ بلکہ مخصوص نشستیں بھی چھین لیں۔

شکایت میں مؤقف اپنایا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان تحریک انصاف کے مینڈیٹ اور عدالتی فیصلوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کی، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔

شکایت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمشین نے سیاسی طور پر تعینات بیوروکریسی کو ریٹرننگ افسران (آر او) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسرا (ڈی آر او) تعینات کیا، سابق کمشنر راولپنڈی نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی کے ہر حلقہ میں ن لیگ کو 70 ہزار ووٹ ڈلوا کر جتوایا گیا۔

شکایت کے متن کے مطابق لیاقت چٹھہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس اس عمل میں ملوث ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو پہلے انتخابی نشان پھر اس کے نامزد ارکان کو پارٹی نام سے محروم کیا، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے اقدامات سے بارہ کروڑ سے زائد ووٹرز متاثر ہوئے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان پر عائد الزامات کی انکوائری کی جائے، انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی برطرفی کی سفارش کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں