ڈاکٹر دوران آپریشن پیٹ کے اندر تولیہ بھول گئی ، مریضہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ، با اثر لیڈی ڈاکٹر راشدہ اور ڈاکٹر صدف کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ

رانا وحید نوائے وقت

ساہیوال: ڈھائی ماہ سے ہم انصاف کے لیے در بدر پھر رہے ہیں ہمیں کوئی انصاف فراہم نہیں کر رہا ۔میری بہو کی جان چلی جاتی تو کون ذمہ دار تھا خدارا ہماری مدد کی جائے اور با اثر لیڈی ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔ متاثرین نے بتایا چیچہ وطنی دوران آپریشن، ڈاکٹر پیٹ کے اندر تولیہ بھول گئی ، خاتون کی حالت غیر ہونے پر آپریشن کر کے تولیہ نکالا۔ خاتون زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا،محلہ محمد آباد وارڈ نمبر20 چیچہ وطنی کے رہائشی محمد رفیق نے اپنے بیٹے محمد ساجد اور اہل محلہ کے ہمراہ بتایا میرا بیٹا روز گار کے سلسلہ میں عمان میں مقیم ہے اور کچھ دن پہلے ہی واپس آیا ہے، دو ماہ قبل میری بہو ماورا زوجہ محمد ساجد کو زچگی کی تکلیف ہوئی تو میں اپنی بہو کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چیچہ وطنی لے گیا لیکن طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے بہو کو ٹیچنگ ہسپتال ساہیوال ریفر کر دیا گیا ،جہاں پر ڈاکٹر راشدہ کی سرپرستی میں ڈاکٹر صدف نے آپریشن کیا اور پوتی پیدا ہوئی اور ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا اور میں اپنی بہو کو لے کر گھر واپس آ گیالیکن میری بہو دن بدن کمزور ہونے لگی اور طبی پیچیدگیاں مزید بڑھ گئیں، جس پر میں نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چیچہ وطنی سے سرجن ڈاکٹر کو چیک کروایا تو وہاں پر انکشاف ہوا کہ ٹیچنگ ہسپتال میں زچگی آپریشن کے دوران ڈاکٹرنے میری بہو کے پیٹ میں تولیہ( اسپینچ )چھوڑ دیا اور ڈاکٹر عمران طاہر نے آپریشن کر کے اسپینچ نکالا، ٹیچنگ ہسپتال کی ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے میری بہو کی حالت غیر ہو چکی ہے۔ میری بہو کی بڑی اور چھوٹی آنت کافی متاثر ہو چکی ہے ۔اب میری بہو کو آکسیجن لگی ہوئی ہے،ڈاکٹر راشدہ اور ڈاکٹر صدف کی لاپرواہی کی وجہ سے میری بہو ہمیشہ کیلئے مریض بن چکی ہے، میری وزیر اعلیٰ پنجاب ، وزیر صحت ، سیکرٹری ہیلتھ سے اپیل ہے کہ ڈاکٹر راشدہ اور ڈاکٹر صدف کے خلاف انکوائری کر کے پیشہ وارانہ غفلت کرنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے،انصاف کے لیے ہم ڈھائی ماؤں سے دربدر پھر رہے ہیں ہماری کوئی دادرسی نہیں کی جا رہی خدارا ہماری مدد کی جائے اور متعلقہ ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں