میڈیا سے گفتگو کرنے سے روکنے کی کوشش پر ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل اور سابق وزیراعظم کی آپس میں تلخی
محمد سمیع
راولپنڈی :بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیض حمید ملک کا اثاثہ تھے جنہیں ضائع کردیا گیا، میرا فیض حمید سے کوئی تعلق نہیں، ان سے تفتیش فوج کا اندرونی معاملہ ہے، مجھے اس سے کیا، سب کا احتساب کریں۔
بانی پی ٹی آئی نے ان خیالات کا اظہار اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اپنے اور اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
عمران خان نے دوران گفتگو دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پر انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا جس پر میری سابق سپہ سالار سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی۔
بات چیت سے قبل اڈیالہ جیل کے عملے نے عمران خان کو میڈیا سے گفتگو کرنے سے روکنے کی کوشش کی جس پر ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل اور سابق وزیراعظم کی آپس میں تلخی بھی ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے نہ روکو، یہ اوپن کورٹ ہے، مجھے میڈیا سے بات کرنے دو۔
عمران خان نے کہا کہ فوج جنرل (ر) فیض حمید سے تفتیش کر رہی ہے یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، مجھے اس سے کیا ہے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا احتساب کر رہے ہیں اچھی بات ہے لیکن پھر یہ سب کا احتساب کریں۔