پرویز انور نوائے وقت
واشنگٹن: فیس بک کے بانی اور میٹا کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ جوبائیڈن حکومت کے سینئر حکام نے وبائی امراض کے دوران اُن پر کورونا وبا سے متعلق پوسٹوں اور دیگر مواد کو سنسر کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
فیس بک کے بانی اور مالک زکر برگ نے 26 اگست کو امریکی ایوان نمائندگان کی عدالتی کمیٹی کو بھیجے گئے اپنے خط میں بتایا کہ حکومتی دباؤ کے بارے میں پہلے بات نہ کرنے اور فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ سے مواد ہٹانے پر مجھے افسوس ہے۔
زکر برگ نے بتایا کہ ہمیں 2021 میں کورونا سے متعلق مزاح اور طنزیہ پوسٹوں کو بھی ہٹانے کا کہا گیا اور جب ہم نے ایسا نہیں کیا تو ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ مجھے یقین ہے کہ حکومتی دباؤ غلط تھا۔
فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کے مالک مارک زکر برگ نے خط میں مزید لکھا کہ مجھے افسوس ہے کہ ہم ان حکومتی احکامات کے بارے میں زیادہ واضح نہیں تھے لیکن ہم نے ان تجربات سے سیکھا ہے اور اب میں سوچتا ہوں کہ ہم نے وہ کچھ کیا جس اگر آج کہا جائے تو نہیں کریں گے۔
اپنے خط میں مارک زکربرگ نے یہ بھی کہا کہ وہ رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں انتخابی بنیادی ڈھانچے کی حمایت کے لیے کوئی تعاون نہیں کریں گے۔