مجرم زیادہ ہوگئے، جیلوں میں قیدیوں کیلیے گنجائش ختم : برطانوی حکومت کا انوکھا فیصلہ

برطانوی جیلوں میں اس سے قبل کبھی بھی قیدیوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں دیکھی گئی، جیل میں جگہ بننے تک تھانوں کے لاک اپس میں رکھا جانے لگا

جیلوں میں جگہ بنانے کے لیے حکومت نے 40 فیصد سزا کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ،ساڑھے 5 ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

لندن:برطانیہ میں مجرموں کی تعداد زیادہ ہوگئی ہے ۔برطانیہ کی قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے سبب جیلوں میں گنجائش تقریباً ختم ہوگئی صرف سو مزید قیدی رکھے جاسکتے ہیں۔ تاہم حکومت نے اس کا حل بھی ڈھونڈ لیا ہے۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر برطانوی حکومت نے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں جس کے تحت قیدیوں کو جیل میں جگہ بننے تک تھانوں کے لاک اپس میں رکھا جارہا ہے۔

برطانوی جیلوں میں اس سے قبل کبھی بھی قیدیوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں دیکھی گئی۔

برطانوی وزیر اعظم سر کئیر اسٹارمر نے وزیر اعظم ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو روزانہ جیلوں کی صورتحال کو دیکھنا پڑتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہم مزید گرفتاریاں کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت شرمناک صورتحال ہے اور کسی بھی وزیر اعظم کو ایسی صورتحال سے نبرد آزما نہیں ہونا چاہیے۔

برطانوی جیلوں میں گنجائش بڑھانے کے لیے گزشتہ دنوں وزیر انصاف شبانہ محمود نے خصوصی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

حکومتی منصوبے کے مطابق برطانوی جیلوں میں جگہ بنانے کے لیے حکومت نے 40 فیصد سزا کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کیا ہے۔

قیدیوں کی رہائی ستمبر سے شروع ہوگی اور ابتدائی طورپر تقریباً ساڑھے 5 ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے، سنگین اور جنسی جرائم میں سزا پانے والے قیدی اس رعایت سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں