وفاق کا بجلی کا نظام تباہ ہے ، کوئی بھی وفاقی محکمہ اپنا کام درست انداز میں نہیں کر رہا،پی پی پی چیئرمین کا خطاب
رانا وحید نوائے وقت
کراچی: پی پی پی چیئرمین نے سندھ میں 16 لاکھ غریب گھرانوں کو مرحلہ وار سولر ہوم سسٹمز فراہمی کے ایک جامع منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔ 10 نکاتی ‘عوامی معاشی معاہدہ’ میں، غریب گھرانوں کو مفت شمسی بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس کے مطابق پی پی پی چیئرمین نے مہنگی بجلی اور لوڈشیڈنگ سے بُری طرح متاثر عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومتِ سندھ کے متعارف کردہ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت پہلے مرحلے کے دوران صوبے کے دو اضلاع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کےمستحق 2 لاکھ خاندانوں میں مفت سولر ہوم سسٹم کی تقسیم کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ ہاوَس میں منعقدہ افتتاحی قریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے سولر انرجی کے ذریعے غریب خاندانوں کو شمسی بجلی فراہم کرنے کی بات کی تو اس پر مختلف عناصر، بشمول میڈیا اور نگران حکومت کے ذمہ داران نے بہت تنقید کی ۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویژن کی روشنی میں، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت تھر کول کے منصوبے کے ذریعے عوام کو سستی بجلی پہنچائی جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ بجلی کے 300 یونٹ فراہمی والی میری بات پر عملدرآمد ممکن ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ نہ صرف وفاق کا بجلی کا نظام تباہ ہے،کوئی بھی وفاقی محکمہ اپنا کام درست انداز میں نہیں کر رہا۔ ایف بی آر کام نہیں کرسکتا تو بجلی کے بل کے ذریعے اس کو ٹیکسز دیے جاتے ہیں۔ جب بجلی کا بل آتا ہے تو عوام کو کرنٹ لگ جاتا ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب میں بجلی صارفین کو چودہ روپےفی یونٹ سستا کرنےکا اعلان پر بات کرتے ہوئے، چیئرمین پاکسان پیپلز پاری کا کہنا تھا کہ بجلی کوسستا کرنےکےاعلان کی حدتک ہم خوش آمید کہتے ہیں لیکن یہ اعلان میری سمجھ سے باہر ہے۔ تقریب میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، سابق وزیراعلی قائم علی شاہ، پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھڑو، صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی اور پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔