اپنے پیروکاروں کو گیرٹ ولڈرز کو قتل کرنے کے لیے اکسانے، آخرت میں انعام ملنے کا وعدہ کیا
ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت
ایمسٹرڈیم:ہالینڈ کی سیکیورٹی عدالت میں تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی اور علیحدگی اختیار کرنے والے دھڑے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف جلالی کے خلاف پیر کو انتہائی دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل کے لیے لوگوں کو مشتعل کرنے کی مبینہ کوششوں کا مقدمہ ان کی غیرحاضری میں چلا گیا۔
نیدرلینڈز کی استغاثہ نے 56 سالہ اشرف جلالی پر اپنے چاہنے والوں کو قتل پر اکسانے کا مقدمہ چلایا جہاں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں کو گیرٹ ولڈرز کو قتل کرنے کے لیے اکسایا اور ان سے آخرت میں اس کا انعام ملنے کا وعدہ بھی کیا۔
سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو قتل پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد اب سعد رضوی پر بھی نیدرلینڈز کے عدالتی حکام کو شبہ ہے کہ انہوں نے پیروکاروں کو ولڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دی۔
عدالت میں گریٹ ولڈرز نے کہا کہ اس کیس نے مجھ پر اور میرے خاندان پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ یہ عدالت ایک مضبوط پیغام دے گی کہ اس ملک میں فتویٰ لگانا ناقابل قبول ہے۔
مقدمے کی سماعت ایمسٹرڈیم کے شیفول ہوائی اڈے کے قریب ایک انتہائی محفوظ عدالتی احاطے میں ہوئی۔
ڈچ حکام نے پاکستان سے مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے لیے قانونی مدد کی درخواست کی۔
تاہم پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان باہمی قانونی معاونت کے لیے کوئی معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ دونوں افراد عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی کسی اور فرد نے ان کی نمائندگی کی۔
پچھلے سال ستمبر میں، ججوں نے خالد لطیف کو ولڈرز کے قتل پر اکسانے کے جرم میں 12 سال قید کی سزا سنائی جنہوں نے نے اگست 2018 میں حضور اکرمﷺ کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ منعقد کرانے کی کوشش کی تھی۔