پاکستان ہی نہیں برطانیہ میں بھی لوگ گڑھوں سے پریشان ہیں، لیکن شہریوں کا رویہ پاکستانیوں سے بالکل الگ

ایک شخص نے اپنی کونسل کے خلاف سڑک پر بنے گڑھوں میں پھول دار پودے لگانے کی مہم شروع کر دی ،تاکہ ’گھناؤنی‘ حالت کی طرف توجہ کرائی جا سکے

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

لندن:برطانیہ کے مشہور علاقے سسیکس کی سڑکوں پر بھی گڑھے پڑے نظر آتے ہیں، لیکن حیران کن بات یہ بھی ہے کہ وہاں شہریوں کا رویہ پاکستانیوں سے بالکل الگ ہے۔

صرف پاکستان ہی نہیں برطانیہ میں بھی لوگ گڑھوں سے پریشان ہیں، سسیکس سے تعلق رکھنے والا ایک شخص اپنی کونسل کے خلاف انتہائی غیر معمولی انداز میں جنگ لڑ رہا ہے، اس نے سڑک پر بنے گڑھوں میں پھول دار پودے لگانے کی مہم شروع کر دی ہے۔

سڑکوں پر پڑے گڑھوں پر ناراض نوجوان ہیری اسمتھ ہاگٹ نے سسیکس کے علاقے ہورشم کی سڑکوں پر ہریالی اگانے کی جدوجہد شروع کی ہے، تاکہ کونسل کی توجہ ان سڑکوں کی ’گھناؤنی‘ حالت کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔

یہ نوجوان سڑک کے گڑھوں پر باغبانی کر کے اس کی ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کر دیتا ہے، اس کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے اور اسے 2.7 ملین ویوز مل چکے ہیں۔

ہیری اسمتھ کا کہنا ہے کہ پھول دیکھ کر لوگ گڑھوں کے پاس نہیں جائیں گے اور ان پھولوں سے انتظامیہ کو گڑھوں کی خوش بو آتی رہے گی۔ دوسری طرف ویسٹ سسیکس کاؤنٹی کونسل نے گڑھے ٹھیک کرنے کی بجائے شہریوں کو تجویز دی ہے کہ وہ ان سڑکوں پر نہ جائیں بلکہ ہائی ویز سے سفر کریں، شہریوں نے اس پر تنقید کی ہے کہ اس طرح ان کی جان خطرے میں ڈالی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتھارٹی اپنے بجٹ کا 6.7 فی صد ہائی ویز اور ٹرانسپورٹ پر خرچ کرتی ہے، اور اس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ شہریوں کے غصے اور مایوسی کو سمجھ رہی ہے، اور گڑھوں سے نمٹنے کے لیے وسائل میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ہیری اسمتھ نے بتایا کہ لوگ برسوں سے ان گڑھوں کی شکایت کر رہے ہیں، آخر تنگ آ کر میں نے انھیں پھولوں سے بھرنا شروع کر دیا۔

ہیری اسمتھ ہاگٹ گڑھوں میں پھول لگاتے وقت اپنی بنوائی ہوئی گلابی بنیان پہنتے ہیں، جس کی پشت پر ’پریٹی پاٹ ہولز‘ لکھا ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں