یونیورسٹی کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی، ان کی برطرفی طاقتور افراد کو ناراض کرنے کا نتیجہ ہو سکتی ہے،پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید
ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت
لاہور:پنجاب حکومت نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن (یو ای) کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید کو مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کو داخلہ دینے سے انکار کرنے پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا
ڈاکٹر سعید کو اکتوبر 2023 میں تین سال کے لیے پرو وائس چیئرمین تعینات کیا گیا تھا لیکن وہ یونیورسٹی کے ریگولر ہیڈ کی ریٹائرمنٹ کے باعث نومبر سے وائس چیئرمین کا چارج سنبھالے ہوئے تھے، تاہم ان کے اچانک ہٹائے جانے نے ایک تنازع کھڑا کردیا ہے۔
یونیورسٹی کے ذرائع نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر محمد عالم سعید کو حکمران مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کے داخلے کی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا، ڈاکٹر سعید نے یونیورسٹی میں داخلے کا عمل مکمل نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے سیاسی رہنما کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تھا، اس انکار نے مبینہ طور پر سیاست دان کو ناراض کیا جس نے محکمہ اعلیٰ تعلیم (ایچ ای ڈی) کو ڈاکٹر سعید کو عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی۔
ڈاکٹر عالم سعید نے اپنی برطرفی کی وجوہات پر تذبذب کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ انہیں کسی شکایت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا اور انہیں کسی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نہیں بلایا گیا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی اور تجویز پیش کی کہ ان کی برطرفی طاقتور افراد کو ناراض کرنے کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
سرکاری طریقہ کار کی تکمیل کے بعد ڈاکٹر عالم سعید کو عبوری وائس چانسلر کے ساتھ ساتھ پرو وائس چانسلر کی ذمہ داریوں سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے، بعد ازاں اضافی چارج پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل کو دے دیا گیا جنہوں نے باضابطہ طور پر یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے قائم مقام وائس چانسلر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔