رانا وحید نوائے وقت
ساہیوال: ڈی پی ایس ساہیوال کے اساتذہ نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔
1-اساتذہ کا کہنا ہے کہ انہیں انتظامیہ سے بار بار گزارش کے باوجود پنجاب گورنمنٹ کے رولز کے مطابق تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ۔
حالانکہ 1986 میں بننے والا یہ ارارہ ہمیشہ گورنمنٹ آف پنجاب کے مطابق تنخواہیں بڑھاتا رہا ہے اور یہ سلسلہ مسلسل 36 سال سے قائم رہا ہے۔ جبکہ 2022 کے بعد سکول انتظامیہ اپنی من مرضی پر اترا ہوا ہے۔ اور گزشتہ دو سال سے تنخواہیں گورنمنٹ آف پنجاب کے مطابق اضافہ نہیں کیا گیا۔
سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سکول خسارے میں جا رہا ہے جبکہ ادارے کے پاس مختلف ڈیویلپمنٹ منصوبہ جات زیر تکمیل ہیں اور کئی منصوبہ جات مکمل ہو چکے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارے کے پاس فنڈز کی موجودگی ہے جس کی وجہ سے یہ پایہ تکمیل تک پہنچے ہیں ۔
2-اساتذہ کا کہنا ہے کہ ادارہ میں شمولیت کے وقت جو سروس سٹرکچر موجود تھا سٹاف کو اُسی پر قائم رکھا جائے ۔ کوئی نئے قوانین نہ بنائے جائیں ۔
3-عرصہ دراز سے اساتذہ کرام کی پروموشن روک دی گئی ہیں اُن کو سروس سٹرکچر کے مطابق پروموٹ کیا جائے۔
4-انتظامی عہدوں پر فائز من پسند افراد کو سالہا سال سے بٹھایا ہو اہے۔ان کو ڈی پی ایس سکول کےقوانین کے مطابق ہر تین سال بعد تبدیل کیا جائے۔
5- سکول کے بورڈ آف گورنرز میں من پسند افراد عرصہ دراز سے براجمان ہیں۔ اِن کو تبدیل کیا جائے اور ڈی پی ایس کے منتخب نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے ۔
6-اساتذہ کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ڈی پی ایس کے اکاؤنٹس کا تھرڈ پارٹی شفاف اور آزادانہ آڈٹ کروایا جائے۔