اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد روکی نہیں جائے گی، جرمن حکومت

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے جرمن وزارت اقتصادیات کے حوالے سے بتایا کہ قانونی وجوہات کی بنا پر برلن نے اسرائیل کو جنگی ہتھیاروں کی برآمدات روک دی ہیں

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

برلن:جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق برلن حکومت نے ان میڈیا رپورٹوں کی تردید کی ہے کہ جرمنی اب اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات کے لیے اجازت نامے جاری نہیں کر رہا۔

اس معاملے کے لیے ذمہ دار وزارت اقتصادی امور کے ترجمان نے برلن میں بتایا، ”اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہے اور کوئی روک نہیں لگائی گئی ہے۔‘‘

ایک حکومتی ترجمان نے ڈی پی اے کو بتایا، ”اسرائیل کے لیے جرمن ہتھیاروں سے متعلق کوئی برآمداتی بائیکاٹ نہیں ہے۔‘‘

وزارت کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ”وفاقی حکومت ہر ایک انفرادی کیس میں متعلقہ صورت حال کی روشنی میں محتاط جانچ پڑتال، خارجہ اور سکیورٹی پالیسی نیز قانونی اور سیاسی تقاضوں پر غور و خوض کے بعد ہی ہتھیاروں کی برآمدات کے لیے اجازت دینے کا کوئی فیصلہ کرتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنے میں جرمن حکومت بین الاقوامی انسانی قانون کو بھی مدنظر رکھتی ہے۔

ترجمان نے کہا، ”ہر انفرادی کیس پر غور کرتے وقت موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس میں حماس اور حزب اللہ کے اسرائیل پر حملوں سمیت غزہ میں جاری آپریشن بھی شامل ہے۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں