طالبان حکومت نے لندن سے چلنے والے افغانستان انٹرنیشنل چینل کی ’نشریات جام‘ کر دیں

ٹیلی ویژن کی نشریات روکنے کا کام پانچ ستمبر کو شروع ہوا، جسے اے آئی ٹی وی نے ’معلومات کی آزادانہ فراہمی کی کھلی خلاف ورزی پر براہ راست حملہ‘ قرار دیا

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

لندن:لندن میں افغانستان انٹرنیشنل ٹی وی (اے آئی ٹی وی) کے ڈائریکٹر ہارون نجفی زادہ کے مطابق افغان طالبان نے ملک میں ٹیلی ویژن چینل کی نشریات جام کر دی ہیں.

افغانستان انٹرنیشنل، جس کا صدر دفتر لندن میں ہے اور سیٹلائٹ، کیبل اور سوشل میڈیا کے ذریعے قابل رسائی ہے.

ہارون نجفی زادہ نے بتایا: ’ہم نے افغانستان میں ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) کی سرگرمیوں، طالبان کے ساتھ ان کے روابط، ان کے رہنماؤں کی آزادانہ نقل و حرکت اور طالبان انتظامیہ کے اندر موجود افراد سے ملنے والی حمایت پر مسلسل رپورٹنگ کی۔ اے آئی ٹی وی نے سکیورٹی کی صورت حال کا گہرائی سے اور تنقیدی جائزہ لیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور بات جو ممکنہ طور پر طالبان کے اشتعال میں آنے کا سبب بنیں، وہ سرحدی جھڑپیں ہیں۔

’ہم نے دونوں طرف سے دوری اختیار کی اور سرحد پر جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کی پشتو اور فارسی میں رپورٹنگ کی۔ ہماری مسلسل کوریج سے ان کا بیانیہ کمزور پڑ گیا۔ ہم نے افغانستان اور خطے پر روزانہ ایک سو تک رپورٹس جمع کیں اور یہ بہت زیادہ معلومات ہیں جنہیں طالبان کنٹرول نہیں کر سکتے۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں