برطانوی حکومت کی بہت بڑی غلطی:……………دنیا کے امیر ترین شخص کا ای میل ایڈریس لیک ہونے پر برطانیہ کی معذرت

آئندہ ہفتے ہونے والے عالمی سرمایہ کاری سربراہی اجلاس سے متعلق ای میل میں کاروباری شخصیات کے رابطوں کی تفصیلات موجود تھیں

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

لندن :برطانوی حکومت نے حادثاتی طور پر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک کے ای میل ایڈریس کے افشا ہونے پر معذرت کر لی ہے۔ یہ ای میل برطانیہ کی میزبانی میں ایک بڑے سربراہ اجلاس سے قبل لیک ہوئی۔

محکمہ برائے کاروبار اور تجارت (ڈی بی ٹی) نے ڈیٹا پروٹیکشن کے نگران ادارے کے سامنے پیش ہو کر ’انسانی غلطی‘ پر معذرت کی، جب حکام نے آئندہ ہفتے ہونے والے عالمی سرمایہ کاری سربراہی اجلاس کے بارے میں پیغام بذریعہ ای میل ارسال کی۔

اس ای میل میں فیشن کی دنیا کی کاروباری شخصیت برنرڈ آرنالٹ اور دیگر کاروباری شخصیات کے رابطوں کی تفصیلات موجود تھیں۔

برنرڈ آرنالٹ، جو ایک فرانسیسی کاروباری شخصیت ہیں اور لگژری سامان بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ (مویت اینسی ۔ لوئی ویٹوں) کے بانی اور مالک ہیں، کی مجموعی دولت کا تخمینہ 177 ارب ڈالر (135 ارب پاؤنڈ) ہے اور وہ اس وقت بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں۔

75 سالہ کاروباری شخصیت کی مجموعی دولت میں اس ماہ کے آغاز میں تقریباً 23 ارب پاؤنڈ کا اضافہ ہوا اور وہ میٹا کے بانی مارک زکربرگ کی تخمینہ دولت سے آگے نکل گئے۔

وہ تقریباً تین سو صنعتی لیڈرز میں شامل ہیں، جنہیں پیر کو لندن میں حکومت کے بین الاقوامی سرمایہ کاری اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، جہاں وزرا برطانیہ کو کاروبار کے لیے زیادہ پرکشش ملک کے طور پر پیش کریں گے۔

ڈی بی ٹی نے کہا کہ ای میل لیک ہونے کی غلطی کی اطلاع انفارمیشن کمشنر کے دفتر کو دی جا چکی ہے۔

ادارے کے ترجمان نے کہا: ’یہ ایک انتظامی انسانی غلطی کی وجہ سے ہوا اور ہم متاثرہ افراد سے معذرت خواہ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں