تم خوار ہوئے زمانے میں مسلمان ہوکر:…………ہڈرزفیلڈ کی مرکزی جامع مسجد غوثیہ میں کافروں نے نہیں، مسلمانوں نے مسلمانوں کو داخل ہونے سے روک دیا

امن وآمان برقرار رکھنے کے لیے پولیس اہلکار مسجد کے اندر اور باہر موجود رہے

نمازیوں نے مسجد کے باہر فٹ پاتھ پر مصلحے بچھا کر نماز ادا کی ، اپنے مفادات اور عہدوں کے لیے باہم چاک و گریبان ہیں

20 سال سے مسجد کے خطیب علامہ عمر حیات قادری نے تنازعے کے وجہ سے کمیٹی کو اپنا استعفیٰ دے دیا

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

ہڈرزفیلڈ : برصغیر کے شاعرعلامہ اقبال نے اپنی شاعری میں کہا تھا کہ تم خوار ہوءے زمانے میں مسلمان ہوکر۔آج کل بالکل ایسا ہی ہی ہو رہا ہے ،مسلمان اپنے مفادات اور عہدوں کے لیے باہم چاک و گریبان ہیں۔

برطانوی شہر ہڈرزفیلڈ کی مرکزی جامع مسجد غوثیہ کافروں کی وجہ سے نہیں، مسلمانوں کی ہی وجہ سے میدان جنگ بنی ہوئی ہے ۔ جہاں مسلمانوں کے ایک گروپ نے مسلمانوں کے ہی دوسرے گروپ کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا۔اس موقع پر نمازیوں نے مسجد کے باہر فٹ پاتھ پر مصلحے بچھا کر نماز ادا کی۔اس ساری کہانی کے پیچھے عہدوں پر قبضہ اور اپنے اپنے مفادات ہیں جو مسلمانوں کے کردار کو برطانیہ میں مشکوک بنا رہے ہیں اور مسلمانوں کے تشخص کو مجروح کر رہے ہیں۔ یہ تنازعہ کچھ ہفتوں سے مسجد کے بعض معاملات پر مسجد کمیٹی اور کمیونٹی افراد کے درمیان جاری ہے جسے مسلم کمیونٹی نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے معاملات کو باہمی افہام وتفہیم سے حل کرنے کی اپیل کی ہے ۔علامہ عمر حیات قادری نے کمیونٹی کو امن وآمان اور اتحاد اور اتفاق قائم رکھنے کی تلقین کی۔

لندن سے 30 سال سے مسلسل اشاعت، برطانیہ سے سب سے زیادہ شائع ہونے والے، نیوز پیپر آف دی ایئراور ملٹی ایوارڈ یافتہ اخبارنوائے وقت کے مانچسٹر میں بیوروچیف طلعت گوندل کی تفصیلات کے مطابق ہڈرزفیلڈ کے علاقے لاک ووڈ کی مسجد جامعہ غوثیہ میں کمیونٹی اور مسجد انتظامیہ کے درمیان تنازعہ مزید شدت اختیارکر گیا ہے ۔ عرصہ 20 سال سے مسجد کے خطیب علامہ عمر حیات قادری نے تنازعے کے وجہ سے کمیٹی کو اپنا استعفیٰ دے دیا جس پر کمیونٹی سراپا احتجاج کمیٹی سے معاملات حل کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ مسجد کے باہر نمازیوں نے مسجد انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں مقامی خواتین نے بھی شرکت کی اور علامہ عمر حیات قادری کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر امن وآمان برقرار رکھنے کے لیے پولیس اہلکار مسجد کے اندر اور باہر موجود تھے پولیس نے امن وآمان برقرار رکھنے کے لیے بعض افراد کو مسجد میں داخل ہونے سے بھی روکاان افراد نے مسجد کے باہر ہی نماز جمعہ ادا کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں