بیر Jujube جس کا ذکر تورات، انجیل اور قرآن میں

تحریر:رانا وحید ، بیوروچیف ساہیوال

وہ پھل جس کا ذکر تین آسمانی کتابوں تورات، انجیل اور قرآن میں موجود ہے، روایات میں بھی اسکی غذائیت کا ذکر آتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ آدم علیہ سلام جب زمین پر اترے تو سب سے پہلے بیری کا پھل ہی کھایا۔واللہ عالم۔
اسے انگریزی میں Jujube جوجوبی یا جوجوب دونوں پڑھ سکتے ہیں۔ لمبے والا بیر پہلی بار چین کے علاقے میں پیدا ہوا جبکہ گول والا ہندو پاک کے علاقے میں پلا بڑھا۔ اب تو تقریباً ساری دنیا میں ہی پھیل چکا ہے اور اس کا سب سے بڑا پیداواری ملک چین ہی ہے اس کے بعد بھارت کا نمبر آتا ہے۔
عام طور پر پاکستان میں تین نسلیں مشہور ہیں جن کے نام: Zhizipus jujuba پیوندی بیر (سیائو بیر),
تخمی بیر( کاٹھا بیر) Zhizipus Mauritiana,
اور جنگلی بیر (کوکنی)
شامل ہیں۔ لمبے پیوندی بیر کو کہا تو غریبوں کا سیب جاتا ہے کیونکہ کچی حالت میں یہ سیب کی طرح کھاتے وقت خستہ کرارا لگتا ہے لیکن اسکی غذائیت سیب سے بھی اعلیٰ ہے۔ امرود کی طرح یہ بھی ایسا پھل ہے جو پاکستانی سرزمین خصوصاً خشک کم پانی والے علاقوں میں بہترین اگ سکتا اور پھل دے سکتا ہے۔ یہ سالانہ اوسطاً آٹھ انچ والے بارشی علاقوں میں بھی زندہ رہ سکتا ہے اسے پانی کی زیادہ ضرورت نہیں پڑتی، اور یہ ہے بھی سخت جان جسے زیادہ کیڑے مار سپرے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ مویشی اسکی ٹہنیاں پتے بڑے شوق سے کھاتے ہیں اس لئیے جہاں جہاں مویشی پل رہے ہوں وہاں ایک بیری کا درخت بھی ہوجائے تو اسکی لمبی شاخوں کی کٹائی کے وقت مفت میں ان کو بھی چارہ مل جائے گا۔ اور آپ کو پھل بھی۔
ان تینوں نسلوں میں غذائیت تقریباً ایک جیسی ہے بس تھوڑا بہت میٹھا، پانی کا فرق ہے۔ بیر ایک ایسا پھل ہے جو یہاں بہت ہی زیادہ نظرانداز ہوتا ہے لیکن چین اور بھارت دونوں میں ہی یہ ٹاپ پھلوں میں سے ہے جن کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ قدرتی طور پر اسکی کوئی چالیس نسلیں ہیں لیکن لیبارٹری کے کمالات سے سات سو کے قریب ورائیٹیاں بنالی گئی ہیں جن میں کھانے والی چند ایک ہی ہیں۔
اس میں لیموں اور مالٹے سے زیادہ وٹامن سی موجود ہے، جی ہاں! یہ امرود کے بعد دوسرا بڑا پھل ہے جس میں وٹامن سی پیک ہے، روزانہ کی جسمانی ضرورت کا تقریباً 83% وٹامن سے بیر کے اندر موجود ہے۔ وٹامن سی ہمارے مدافعتی نظام کے لئیے بہت ضروری ہے۔
اس میں اچھی خاصی مقدار میں پوٹاشئیم موجود ہے جو دل، پٹھوں اور نرو کی صحت و فنکشن کے لئیے بڑا اچھا ہے۔
بیر کے اندر خاص قسم کے اینٹی آکسیڈینٹس Flavonoid, polysacharrides, اور Triterpenic Acid ہوتے ہیں۔ یوں سمجھ لیں یہ ایک قسم کی دوائیاں ہیں جو بیر کے اندر موجود ہیں۔ یہ دل کی شریانیں کھولتے ہیں۔دل کو مضبوط کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر جسم میں موجود کینسر کےسیلز کو تباہ کرتے ہیں۔ یعنی بیر کے اندر قدرتی طور پر کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔
بیر کے اندر مناسب مقدار میں پروٹین موجود ہے۔ وہی پروٹین جو آپ گوشت سے بھی حاصل کرتے ہیں۔ پروٹین جسم کی صحت کے لئیے بہت ضروری چیز ہے یہ پٹھے بناتا اور مضبوط کرتا ہے۔
بیر کے اندر فائیبر موجود ہے، وہی فائیبر جو آپ کو روٹی سے اور اسپغول کے چھلکے سے بھی حاصل ہوتا ہے۔ فائیبر پیٹ کے لئیے بہت ضروری شے ہے۔ یہ معدے کی بیماریوں مثلاً ہیضہ اور قبض وغیرہ کو درست کرتا ہے۔ جسم میں پیشاب کے اخراج کو (Stool Movement) بہتر کرتا ہے۔
بیر قدرتی نیند عطا کرنے والا اور مایوسی کو رفع کرنے والا پھل ہے۔ اس میں موجود Flavonoid اور Saponin کیمیکل نہ صرف انسانی دماغ کو سکون مہیا کرتے اور میٹھی نیند سلاتے ہیں بلکہ مایوسی Depression سے بھی نجات دلاتے ہیں۔ بہت سارے ایشیائی ممالک میں خشک بیروں کی چائے بھی بنا کر پی جاتی ہے۔ شاید یہ واحد چائے ہے جو پینے کے بعد آپ میٹھی نیند کے مزے لے سکتے ہیں۔
تاہم شوگر کے مریضوں اور حاملہ خواتین کو بیر کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرلینا چاہئیے۔ بیر جب خشک ہوجائے تو کشمش ساوگی کی طرح اس پر جھریاں پڑ جاتی ہیں۔ اسی لئیے اسے چائینیز کھجور بھی بولتے ہیں۔ جوان بیر کی نسبت خشک بیر میں غذائیت تقریباً دوہری ہوجاتی ہے۔ اور انہیں کافی دیر تک کھانے کے لئیے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔ خشک بیروں کو عناب بھی کہا جاتا ہے اور بازار سے ان کا شربت بھی ملتا ہے۔
بیری کا شہد: Sidr Honey
دنیا کے چند قیمتی اور نایاب شہد میں سے ایک شہد بیری کا ہے، اسکی خوشبو اور غذائیت باقی تمام شہد کی قسموں کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔ شہد کی مکھیاں بیری کے پھولوں کی بنیادی Pollinators ہیں جو ان کا رس چوس کر خاص قسم کا بیری کا شہد بناتی ہیں ۔
اس شہد میں اوپر بتائے گئے تمام فوائد بہترین انداز میں موجود ہیں لیکن اس شہد کی ایک خاص بات اس میں موجود Aphrodisiac کیمیکل کا پایا جانا ہے۔ یہ وہ شے ہے جسکی ہر مرد کو ضرورت ہوتی ہے۔یہ جنسی مسائل کا بہترین حل ہے اور مرادنہ جنسی قوت فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہ علاقہ بیری کے بہترین جنگلات اگا سکتا اور شہد کی بہترین فارمنگ کر سکتا ہے۔ اگر حکومت لوگوں کی اس معاملے میں بہترین تربیت کرے تو یہ ملک دنیا کو بیری کا شہد بیچ کر بہترین زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ پاکستان میں بہت سارے مقامی باشندے اس مفید کاروبار میں پیش پیش ہیں
تاہم بیری کا درخت ایک invasive Species بھی ہے، مطلب یہ اپنے ہی درخت سے اپنے گرتے پھلوں بیجوں اور گرتی ٹہنیوں سے مذید درخت اگا لیتا ہے اور دوسرے درختوں کا گھر چھین لیتا ہے، اسلئیے اگر آپ اس کے اردگرد اس کے دوسرے ننھے پودے اگتے دیکھیں تو انہیں اکھاڑ پھینکیں۔
بیری کے پتوں سے ایک خاص قسم کا کیمیکل Ziziphin نکالا جاتا ہے ۔ یہ ایک Anti-Sweet ہے جو کسی چیز میں میٹھے کی مقدار کو کم کرنے کے لئیے استعمال ہوتا ہے۔ اگر آپ دو چمچ چینی والی چائے پیتے ہیں اور غلطی سے چار چمچ ڈال دیں تو اس کیمیکل کو استعمال کرکے دوبارہ دو چمچ والا ذائقہ حاصل کر سکتے ہیں .
بیری کے پتوں کے پانی سے مردے کو بھی نہلایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یا تو اس کے جسم کو خوشبو میں محفوظ کرنا یا کیڑوں سے بچانا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں