لاہور میں نصب اسموگ کنٹرول ٹاور فضائی آلودگی میں بہتری لانے کیلیےغیرموثر

اس طرح کے ٹاورز کو چلانے کے لیے استعمال ہونے والی توانائی ان کو انتہائی مہنگا اور ناکارہ پیمانہ بناتی ہے

نور فاطمہ افضل

لاہور:پاکستان ایئرکوالٹی ایکسپرٹس گروپ نے لاہور میں نصب کیے گئے پہلے اسموگ کنٹرول ٹاور کو فضائی آلودگی میں بہتری لانے کے لیے غیرموثر قرار دے دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے سائنسی شواہد کا استعمال ضروری ہے۔ مصنوعی بارش بھی آلودگی میں کمی کا کوئی پائیدارحل نہیں ہے۔

اس طرح کے ٹاورز کو چلانے کے لیے استعمال ہونے والی توانائی ان کو انتہائی مہنگا اور ناکارہ پیمانہ بناتی ہے، جو صنعتی آلودگی کے اخراج، بھٹوں اور گاڑیوں کے دھویں کو کنٹرول کرنے کے اخراجات سے زیادہ مہنگا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ‘مصنوعی بارش’ کو بھی ممکنہ حل کے طور پر فروغ دیا گیا تھا، تاہم، جیسا کہ مشاہدہ کیا گیا، یہ نقطہ نظر ناموافق موسمیاتی حالات میں غیر موثر ہے نہ کہ کوئی پائیدار حل ہے۔

پنجاب انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کی ایئرکوالٹی رپورٹس کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ محمود بوٹی کے علاقے میں نصب ٹاور کا اثر نہ ہونے کے برابر ہے۔ محمود بوٹی کے علاقے میں 15 سے 31 دسمبر 2024 تک کے ای پی اے مانیٹرنگ اسٹیشنز سے لیے گئے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ اس علاقے میں اے کیوآئی کی سطح پر دستیاب ڈیٹا کے 14 دنوں میں سے 9 دنوں تک لاہور شہر کی اوسط اے کیوآئی سے اوپر رہی ہے۔ 17 سے 26 دسمبر تک محمود بوٹی میں ائیرکوالٹی انڈکس 742 سے 320 کے درمیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں