ایلون مسک بھارتی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں کے خلاف ’اشتعال انگیزی‘ کی مہم میں شامل

برطانوی وزیراعظم نے بچوں کے جنسی استحصال کیلئے ’ایشیائی گرومنگ گینگ‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی

مسک کا بیان ’خطرناک‘ قرار، اس سے اختلافات میں اضافے کا امکان ہے، برطانیہ کی حکمران لیبر پارٹی کی رکن پارلیمان ناز شاہ

ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت

لندن:دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک، جو حالیہ ہفتوں میں انتہائی دائیں بازو کی شخصیات کے دفاع میں یورپی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں، اب ’ایشین گرومنگ گینگز‘ کی اصطلاح کے بارے میں ایک متنازع بحث میں شامل ہوگئے ہیں۔

ایلون مسک کے حالیہ بیانات نے پاکستان مخالف نقصان دہ ’دقیانوسی تصورات‘ کو برقرار رکھنے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

ایلون مسک کی تازہ ترین مداخلت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب ایک بھارتی قانون ساز پریانکا چترویدی نے برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے بچوں کے جنسی استحصال کے اسکینڈلز کے سلسلے میں ’ایشیائی‘ لفظ کے استعمال پر تنقید کی تھی، جس میں زیادہ تر پاکستانی نژاد مرد ملوث تھے۔

بھارت کے ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں چلنے والی جماعت شیوسینا کی رہنما پریانکا چترویدی نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’میرے ساتھ دہرائیں، یہ ایشین گرومنگ گینگ نہیں بلکہ ’پاکستانی گرومنگ گینگ‘ ہیں۔

ایلون مسک نے اس کا جواب ’سچ‘ کے ساتھ دیا، جس سے اس تبصرے کی حمایت کا اشارہ ملتا ہے۔

بھارتی میڈیا میں اس تبادلے کو بڑے پیمانے پر کوریج دی گئی اور ذرائع ابلاغ نے مسک کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے اسے چترویدی کی جانب سے براڈ برش لیبل پر کی جانے والی تنقید سے ہم آہنگ قرار دیا ہے۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کی رکن پارلیمان ناز شاہ نے مسک کے بیان کو ’خطرناک‘ قرار دیا اور کہا کہ اس سے اختلافات میں اضافے کا امکان ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں